تازہ ترین
نئی حکومت کو درپیش بڑے چیلنجزکشمیراورفلسطین میں قتل عام جاریبھارتی دہشت گردی نے کشمیر کوموت کی وادی بنا دیاووٹ کا درست استعمال ہی قوم کی تقدیر بد لے گادہشت گرد متحرکنئے سال کا سورج طلوع ہوگیااسٹیبلشمنٹ کے سیاسی اسٹیج پر جمہوری کٹھ پتلی تماشاحکومت آئی ایل او کنونشن سی 176 کوتسلیم کرےجمہوریت کے اسٹیج پر” کٹھ پتلی تماشہ“ جاریدہشت گردی کا عالمی چمپئنالیکشن اور جمہوریت کے نام پر تماشا شروعافریقہ، ایشیا میں صحت بخش خوراک عوامی دسترس سے باہردُکھی انسانیت کا مسیحا : چوہدری بلال اکبر خانوحشی اسرائیل نے غزہ کو فلسطینی باشندوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیا”اسٹیبلشمنٹ “ کے سیاسی اسٹیج پر ” نواز شریف “ کی واپسیراکھ سے خوشیاں پھوٹیںفلسطین لہو لہو ۔ ”انسانی حقوق“ کے چمپئن کہاں ہیں؟کول مائنز میں انسپکشن کا نظام بہتر بنا کر ہی حادثات میں کمی لائی جا سکتی ہےخوراک سے اسلحہ تک کی اسمگلنگ قومی خزانے کو چاٹ رہی ہےپاک فوج پاکستان میں زرعی انقلاب لانے کیلئے تیار

پیرو میں سابق صدر کی خودکشی

صدر ایلن گارسیا نے
  • واضح رہے
  • اپریل 18, 2019
  • 1:23 صبح

جنوبی امریکی ملک پر 10 برس تک حکمرانی کرنے والے ایلن گارسیا کو برازیلین کمپنی سے رشوت لینے کے الزامات پر گرفتار کیا جانا تھا، تاہم پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی انہوں نے خود کو گولی مار لی۔

پیرو کے سابق صدر ایلن گارسیا نے اُس وقت خود کو گولی مار لی جب پولیس انہیں گرفتار کرنے دارالحکومت لیما میں واقع ان کی رہائش گاہ پہنچی۔ گارسیا کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔ برطانوی اخبار انڈپنڈنٹ کے مطابق دو بار ملک کے صدر رہنے والے ایلن گارسیا پر اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ اور بڑے ٹھیکوں کے عوض برازیل کی Odebrecht نامی کمپنی سے رشوت وصول کرنے کا الزام تھا، کرپشن الزامات اور اپنی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر انہوں نے 2016 میں یوروگوئے سے سیاسی پناہ کی درخواست بھی کی تھی، جسے یوروگوئے کی حکومت نے منظور نہیں کیا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لیما میں پولیس نے بتایا کہ بدھ بروز 17 اپریل کو سابق صدر کو جب گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے خود کو سر میں گولی مار لی۔ ایلن گارسیا کو اپنے دوسرے دور حکومت میں میگا کرپشن کے سلسلے میں تحقیقات کا سامنا تھا۔ شدید زخمی حالت میں 69 سالہ گارسیا کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی ہنگامی بنیادوں پر سرجری بھی کی گئی۔

واضح رہے کہ ایلن گارسیا نے 70 کی دہائی میں سیاست کے میدان میں قدم رکھا تھا۔ 1985 میں وہ امیریکن پاپولر ریوولوشنری الائنس (APRA) پارٹی کے صدارتی امیدوار بنے اور انتخاب جیت گئے۔ یوں وہ 1985 سے 1990 تک صدارت کے منصب پر فائز رہے۔ جبکہ ان کا دوسرا دور حکومت 2006 سے 2011 تک جاری رہا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس کے پاس ایلن گارسیا کے وارنٹ گرفتاری تھے۔ پیرو کے دفتر استغاثہ کے مطابق ان وارنٹس کے تحت گارسیا کو 10 یوم کیلئے زیر حراست رکھا جا سکتا تھا جس دوران نہ صرف حکام کو ان کیخلاف شواہد جمع کرنے کا موقع ملتا بلکہ اس کا مقصد سابق صدر کو ملک سے فرار ہونے سے روکنا بھی تھا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے