واضح رہے کہ جارڈن پیلے کی 22 مارچ کو ریلیز ہونے والی فلم "اَز" میں ایک فیملی کی کہانی دکھائی گئی ہے۔ یہ ایک ڈراونی فلم ہے، جس میں فیملی کے تمام کردار سیاہ فام اداکاروں اور اداکاراؤں نے ادا کئے ہیں اور اس کی کہانی بھی جارڈن پیلے نے خود لکھی ہے۔ اس فلم نے امریکی باکس آفس پر دھوم مچادی ہے، لیکن فلم کی کاسٹ سے متعلق بیان کے بعد جارڈن پیلے پر نسلی امتیاز برتنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ "گیٹ آؤٹ" جیسی آسکر ایوارڈ یافتہ فلم بنانے کا سہرا بھی جارڈن پیلے کے سر ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلم ”اَز“ کے ہدایت کار جارڈن پیلے نے لاس انجلس میں صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ وہ اپنی فلموں میں سفید فام کی بجائے سیاہ فام اداکاروں کو کاسٹ کرنا زیادہ پسند کرتے ہیں، کیونکہ ان کے خیال میں اکثر فلموں میں مرکزی کردار کیلئے سفید فام اداکار میں زیادہ دکھائی دیتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ آئندہ وہ 20 ملین ڈالر مالیت کی ایک ہارر فلم بنائیں، جس کے مرکزی کردار سیاہ فام خاندان کے اداکار ادا کریں۔ انہوں نے کہا ایسا نہیں ہے کہ انہیں سفید فام اداکار پسند نہیں، لیکن مرکزی کردار میں بلیک ہیرو زیادہ جچتا ہے۔ جارڈن پیلے کے اس بیان کو بعض ٹوئٹر صارفین نے نسلی تعصب سے تعبیر کیا ہے۔ ایک صارف نے ٹوئٹ کیا کہ وہ ایسی بے شمار فلمیں گنوا سکتا ہے کہ جن میں سفید فام اداکاروں نے مرکزی کردار ادا کیا اور وہ فلمیں سُپر ہٹ رہیں۔ جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ سیاہ فام ہدایت کار کے بیان میں نسلی نعصب کا کوئی عنصر نہیں ہے۔ اگر وہ سیام فام اداکاروں کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔