سطح سمندر سے 8 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع قاقلشٹ کے میدان میں دو ہزار برس پرانے روایتی میلے جشن قاقلشٹ کا آغاز کردیا گیا۔ اس میلے میں پولو، نشانہ بازی، باز سے شکار کے مقابلے، فٹ بال، کرکٹ، ثقافتی شو، تیر اندازی اور دیگر کئی رنگا رنگ اور دلچسپ کھیل کھیلے جائیں گے۔ یہ مقابلے ڈھلوان میدان میں ہوں گے، جو 22 ہزار ایکڑ پر محیط ہے۔ قاقلشٹ کا میلہ دیکھنے کیلئے ہر برس ہزاروں کی تعداد میں مقامی اور غیر مقامی سیاحوں کے علاوہ غیر ملکی سیاح بھی چترال کا رخ کرتے ہیں اور دن کو روایتی کھیلوں سے اور رات کو ثقافتی شو سے محظوظ ہوتے ہیں۔
اس دفعہ روایت سے یٹ کر کسی اہم شحص کے بجائے جشن قاقلشٹ کے افتتاحی تقریب میں بیت الاطفال کے یتیم بچوں اور معذور بچوں کو مہمان حصوصی بنایا گیا۔ ڈپٹی کمشنر چترال خورشید عالم نے باقاعدہ طور پر جشن قاقلشٹ کا اعلان کیا۔ اس موقع پر کمانڈنٹ چترال اسکاؤٹس کرنل معین الدین، ڈی پی او محمد فرقان بلال، ڈی ایف او جنگلات شوکت فیاض، ڈی ایف او جنگلی حیات محمد حسین اور دیگر موجود تھے۔
جشن قاقلشٹ کے دوران چھتری بردار یعنی پیرا گلائڈر کے پائلٹ بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بونی میں پیرا گلائڈنگ کرنے والے بابر بیرون ملک شارجہ میں بھی پیرا گلائڈنگ کے مقابلے میں حصہ لے کر پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال کو قدرت نے ایسی جغرافیای ساخت دی ہے کہ یہاں امریکی پائلٹ کے علاوہ دیگر غیر ملکی پائلٹوں نے بھی عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ بیر موغ لشٹ کے مقام پر ایسی جگہہ موجود ہے جہاں سے ٹیک آف اور لینڈنگ دونوں ہوسکتی ہے اور ایسی جگہیں دنیا میں بہت کم ہیں۔
جشن قاقلشٹ کا میلہ دیکھنے کیلئے سوات آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ قاقلشٹ کا یہ وسیع اور سرسبز میدان بہت حوبصورت ہے اور چاروں طرف برف پوش پہاڑ ہیں، مگر چترال آنے والے راستوں کی حالت انتہائی مخدوش ہے۔