تازہ ترین

جاپانی مسلمانوں کی اکثریت مساجد میں افطار کرتی ہے

جاپانی مسلمانوں کی اکثریت مساجد میں افطار کرتی ہے
  • واضح رہے
  • مئی 21, 2019
  • 3:04 شام

رمضان المبارک کے دوران مسلمانوں کو حلال فوڈ کے حصول اور کام سے چھٹی نہ ملنے سمیت کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

رمضان کا بابرکت مہینہ جاپان میں بھی مذہبی جوش و جذبے اور انتہائی عقیدت سے منایا جاتا ہے۔ تاہم ماہ صیام میں جاپانی مسلمانوں کو بعض مشکلات بھی پیش آتی ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جاپان میں حلال فوڈ بآسانی دستیاب نہیں۔ حرام کھانوں سے بچنے کیلئے جاپانی مسلمانوں کی اکثریت مساجد میں روزہ افطار کرتی ہے۔ مختلف مساجد میں مختلف ممالک اور قومیتوں سے تعلق رکھنے والے صاحب حیثیت افراد کی جانب سے روزہ داروں کیلئے افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

مساجد کا رخ کرنے والے مسلمان تقریباً سبھی ممالک کی ڈشز سے محظوظ ہوتے ہیں، جن میں پاکستانی، بھارتی اور بنگلہ دیشی پکوان نمایاں ہیں۔

ramadan foods

جاپانی مسلمانوں کا ایک طبقہ ایسا بھی ہے، جو گھروں میں افطار کو ترجیح دیتا ہے۔ مساجد میں جاکر اسلام قبول کرنے والے جاپانیوں کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانے کے ساتھ ساتھ حلال اور حرام کا فرق بھی سمجھایا جاتا ہے۔ مساجد کے قریب ہی حلال فوڈز کی دکانیں بھی موجود ہوتی ہیں، جہاں سے جاپانی مسلمان سحر و افطار کا سامان گھر لے جاتے ہیں۔ زیادہ تر اشیا پیکنگ میں ملتی ہیں، جن میں چکن بھی شامل ہے۔

جاپان میں ویسے تو ہر مارکیٹ میں چکن دستیاب ہوتی ہے، لیکن علمائے کرام اسے حلال اس لئے قرار نہیں دیتے کہ انہیں اسلامی طریقے سے ذبح نہیں کیا جاتا۔ رمضان المبارک میں جاپان کے مقامی مسلمانوں کی پسندیدہ ڈش sakana (سکانا) ہے، جسے مچھلی اور چاول سے تیار کیا جاتا ہے۔ جبکہ پھل، کھجور اور چکن سے بنے مختلف آئٹمز بھی ان کے دسترخوان کا حصہ ہوتے ہیں۔

children in japan aftar

اسی طرح بون لیس چکن (سینہ)، شہد، ادرک اور دیگر ساسجز سے تیار کیا جانے والا چکن تیریاکی، سوشی رولز، اونیگری (چاول سے بنائے جانے والے بالز جن کے اندر چکن بھری جاتی ہے)، چکن اسپیگٹی اور چاؤمین کی طرز پر تیار کی جانے والی یاکی سوبا (چکن کے چکور ٹکڑوں والی ڈش) بھی افطار میں جاپانی مسلمانوں کی روایتی ڈشیں ہیں۔ جبکہ قہوہ جسے جاپانی زبان میں ocha کہا جاتا ہے، سحر و افطار کا لازمی جز ہے۔

جاپان کی مساجد میں ایشیائی ماحول دیکھنے کو ملتا ہے، جہاں افطار میں پکوڑے، سموسمے، فرائی مچھلی اور فروٹ چاٹ سمیت دیگر آئٹم دسترخوان کی زینت بنتے ہیں۔

people in aftari in ramadan

واضح رہے کہ جاپان میں مقامی مسلمانوں اور غیر ملکیوں کیلئے روزہ رکھنا آسان نہیں، کیونکہ ملازمین کو ہر حال میں اپنا کام مکمل کرنا پڑتا ہے۔ اور چُھٹی بھی نہیں ملی۔ بہرحال مختلف کاروباری مراکز میں کام کے اوقات شام 5 بجے تک ہیں اور روزہ داروں کو افطار کا بندوبست کرنے کیلئے اچھا خاصہ وقت مل جاتا ہے۔ جاپان کے مختلف شہروں میں افطار کا وقت 7 سے 7:15 بجے کے درمیان ہوتا ہے۔

ٹوکیو سے 25 کلو میٹر فاصلے پر واقع saitama شہر میں رہائش پذیر علی نامی ایک نوجوان نے ’’واضح رہے‘‘ کو بتایا کہ وہ روزہ مسجد میں افطار کرتے ہیں۔ ان کے علاقے Koshigaya سے مسجد 7 کلو میٹر دور ہے، جبکہ ایک اور مسجد گھر سے 30 منٹ کی ڈرائیو پر واقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گامو مسجد بنگلہ دیشی کمیونٹی کے زیر نگرانی ہے، جبکہ ichinawari کے انتظامی معاملات پختون تارکین وطن چلاتے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ جاپان میں اذان پر پابندی ہے، اسی لئے اذان کی آواز مساجد کے باہر نہیں جا سکتی۔ ملک میں تمام مساجد سنگل یا ڈبل اسٹوری مکانوں پر مشتمل ہیں۔ گامو مسجد میں خواتین کیلئے ایک حصہ مخصوص ہے، جہاں جنوبی افریقی، انڈونیشیائی، بنگلہ دیشی اور مقامی خواتین روزہ افطار کرتی ہیں۔

ادھر یاشیو کے علاقے کی ایک مسجد میں مختلف ممالک کے باشندوں نے افطار میزبانی کیلئے دن بانٹ رکھے ہیں۔ یہاں کبھی پاکستان، کبھی بنگلہ دیشی اور دیگر کمیونٹی کے افراد افطاری کے اہتمام کرتے ہیں۔

ramadan foods japan

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے