یہ عمارت چھٹی صدی میں بازنطینی بادشاہ جسٹنیئن اول کے دور میں بنائی گئی تھی اور تقریباً ایک ہزار سال تک یہ دنیا کا سب سے بڑا گرجا گھر تھی۔
سلطنتِ عثمانیہ نے جب 1453 میں اس شہر کو فتح کیا تو اسے ایک مسجد بنا دیا گیا تاہم بعد میں 1930 کی دہائی میں اسے ایک میوزیم میں تبدیل کردیا گیا تھا۔
تاہم اگر آج جمعرات کو عدالت نے اجازت دی تو اسے دوبارہ ایک مسجد بنا دیا جائے گا۔ یہ عمارت اقوام متحدہ کی ورلڈ ہیریٹیج لسٹ میں بھی شامل ہے۔
ترکی میں قدامت پسند مسلمان کئی سالوں سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس عمارت کو ایک مسجد بنایا جائے۔ تاہم حزبِ مخالف میں موجود سیکیولر سیاسی قوتوں نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔ اس تجویز پر بین الاقوامی سطح پر بھی تنقید کی گئی ہے اور دنیا بھر کے مذہبی اور سیاسی رہنمائوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
🔥🚀 !Wazehrahe.pk Is Available FOR SALE 🚀🔥
We are offering Wazehrahe.pk for purchase, a well-established platform with strong Google traffic, a Facebook page with 17,000+ followers, and an active YouTube channel with published videos
.If you are interested in acquiring this website and its assets, please send your offer to info@wazehrahe.pk along with your mobile number
.We will contact you if your offer is suitable