تازہ ترین
نئی حکومت کو درپیش بڑے چیلنجزکشمیراورفلسطین میں قتل عام جاریبھارتی دہشت گردی نے کشمیر کوموت کی وادی بنا دیاووٹ کا درست استعمال ہی قوم کی تقدیر بد لے گادہشت گرد متحرکنئے سال کا سورج طلوع ہوگیااسٹیبلشمنٹ کے سیاسی اسٹیج پر جمہوری کٹھ پتلی تماشاحکومت آئی ایل او کنونشن سی 176 کوتسلیم کرےجمہوریت کے اسٹیج پر” کٹھ پتلی تماشہ“ جاریدہشت گردی کا عالمی چمپئنالیکشن اور جمہوریت کے نام پر تماشا شروعافریقہ، ایشیا میں صحت بخش خوراک عوامی دسترس سے باہردُکھی انسانیت کا مسیحا : چوہدری بلال اکبر خانوحشی اسرائیل نے غزہ کو فلسطینی باشندوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیا”اسٹیبلشمنٹ “ کے سیاسی اسٹیج پر ” نواز شریف “ کی واپسیراکھ سے خوشیاں پھوٹیںفلسطین لہو لہو ۔ ”انسانی حقوق“ کے چمپئن کہاں ہیں؟کول مائنز میں انسپکشن کا نظام بہتر بنا کر ہی حادثات میں کمی لائی جا سکتی ہےخوراک سے اسلحہ تک کی اسمگلنگ قومی خزانے کو چاٹ رہی ہےپاک فوج پاکستان میں زرعی انقلاب لانے کیلئے تیار

ایرانی پاسداران انقلاب کے دفاع میں عراق سامنے آگیا

ایرانی پاسداران انقلاب
  • واضح رہے
  • اپریل 13, 2019
  • 7:55 شام

شیعہ فورسز نے پڑوسی ملک کی فوج کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ خود سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے بھی ٹرمپ کے فیصلے پر تحفظات ظاہر کئے ہیں۔

عراق کی شیعہ ملیشیاؤں نے ایران کے پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے امریکی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ تہران کے حمایت یافتہ گروپوں نے یہ بیان مقدس شہر نجف میں واقع ایرانی قونصل خانے کے ذریعے جاری کیا ہے، جس میں امریکہ کو عالمی نمبر ایک دہشت گرد کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے احکامات گزشتہ ہفتے دیئے تھے۔

مشرق وسطائی ذرائع ابلاغ سے معلوم ہوا ہے کہ عراق کے وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے بھی امریکہ کو پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے سے روکنے کیلئے اپنے طور پر کوششں کی تھی، لیکن نتائج سے آگاہ کرنے کے باوجود واشنگٹن ٹس سے مس نہیں ہوا۔ پابندی عائد کئے جانے کے بعد عراقی وزیر اعظم نے ایک پالیسی بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کا فیصلہ خطے کو مزید عدم استحکام کی طرف لے جائے گا۔ معاملے میں ذرا سی چوک ہم سب کو شکست خوردہ بناسکتی ہے۔

ادھر عراق کی ایک شیعہ تنظیم بدر نے کہا ہے یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ دہشت گردوں کے سرغنہ امریکہ کی طرف سے پاسداران انقلاب پر پابندی لگائی گئی ہے۔ بیان میں ایرانی فوجی دستے کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران کی مدد کے سبب عراق کے 5 صوبے دہشت گرد تنظیم داعش کے شکجنے میں جانے سے بچ گئے تھے۔ واضح رہے کہ بدر آرگنائزیشن کی قیادت سیاستدان ہادی العمیری کر رہے ہیں، جن کا گروپ پارلیمنٹ میں دوسری بڑی اکثریت رکھتا ہے۔

عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں ایران کی پاسداران انقلاب کا نام شامل کرنے کا امریکی مقصد علاقے کی سلامتی کو نقصان پہنچانا اور مشرق وسطی میں ایک اور بحران پیدا کرنا ہے۔ ابو مہدی المہندس نے کہا کہ عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کیخلاف مہم میں عراقی عوام کے ساتھ پاسداران انقلاب اسلامی کا کردار بنیادی حیثیت کا حامل رہا ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی عراق میں موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ہیں، مگر یہ عراق کی شیعہ تنظیموں کے ذریعے کام کر رہی ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے