تازہ ترین

دنیا کی سب سے بڑی کرنسی کا اعزاز فلپائن کے پاس

dunya ki sab se barri currency philippine ki
  • واضح رہے
  • اگست 30, 2022
  • 11:38 شام

فلپائنی حکومت نے 1998ء میں ایک لاکھ پیسو کا بینک نوٹ متعارف کرایا تھا، جس کی چوڑائی 14 انچ اور لمبائی ساڑھے 8 انچ تک ہے

منیلا: کرنسی نوٹوں کو عوام کی سہولت کیلئے اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ یہ باۤسانی جیب اور بٹوے میں فٹ ہو جائیں۔ ان کا سائز بٹوے یا والٹ سے بڑا نہیں ہوتا۔ جبکہ کچھ ممالک انہیں قدرے مختلف مستعمل سائز میں پرنٹ کرتے ہیں، تاکہ بصارت سے محروم افراد کو ان میں فرق کرنے میں مدد ملے۔

تاہم فلپائن دنیا کا شاید وہ واحد ملک ہے، جس نے سائز کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا کرنسی نوٹ متعارف کرایا اور اس کے پیچھے کوئی بینکاری حکمت عملی اور مانیٹری پالیسی کی سوچ کارفرما نہیں تھی بلکہ یہ آزادی کی خوشی میں ایک جذباتی اقدام کے طور پر مقامی مارکیٹ میں لایا گیا۔

یوں دنیا کی سب سے بڑی کرنسی کی چھپائی کی ابتدا فلپائن سے ہوئی۔ 1998ء میں فلپائن کے سرکاری حکام 300 سالہ ہسپانوی راج سے آزادی کی یاد میں کچھ خاص کرنا چاہتے تھے۔ دنیا کا سب سے بڑا بینک نوٹ جاری کیا گیا، جس کی قیمت ایک لاکھ پیسو رکھی گئی۔ اس غیر معمولی نوٹ کی چوڑائی 355.6 ملی میٹر یعنی 14 انچ اور لمبائی 215.9 ملی میٹر یعنی 8.5 انچ بنتی ہے۔

dunya ki sab se barri currency philippine ki

نوٹ کے اگلے حصے میں تاریخی ’’کرائی آف پگاڈلاوین‘‘ کو دکھایا گیا ہے، جو 1896ء میں ہسپانوی جابروں کے خلاف عظیم الشان عوامی ردعمل اور بغاوت کا سبب بنا۔ آندریس بونیفاسیو کی قیادت میں فلپائنی عوام کا ایک گروپ پگاڈلاوین میں جمع ہوا اور اس احتجاج میں اسپین کے جاری کردہ رہائشی سرٹیفکیٹس کو پھاڑ دیا گیا۔

نوٹ کے عقبی حصے میں فلپائنی جنرل ایمیلیو اگوینالڈو کو فلپائنی جھنڈا لہراتے اور اسپین سے آزادی کا اعلان کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جیسا کہ اس نے 12 جون 1898ء کو کیا تھا۔ اس لیے نوٹ تحریک آزادی کے آغاز اور کامیابی کی علامت ہے۔ یہ تاریخی بینک نوٹ صرف ایک ہزار ہی جاری کئے گئے تھے۔

دوسری جانب دنیا کی سب سے چھوٹی کرنسی چھاپنے والا ملک مراکش ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا بھر میں کرنسی کی پالیسی میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں، کیونکہ جنگی منظر نامے میں معیشتوں کو بہت نقصان پہنچا۔ یہی نہیں سکّوں کی تیاری کیلئے استعمال ہونے والی دھاتیں بھی نایاب ہوگئیں، جس کے باعث بہت سے ممالک میں سکّے بننا بند ہوگئے۔

ایسی ہی صورتحال شمالی افریقہ میں واقع مراکش میں بھی پیدا ہوگئی، جہاں 1944ء میں سکّوں کی تیاری کیلئے دھاتیں ملنا مشکل ہوگئیں اور دوسرا کوئی مٹیریل دستیاب نہ تھا، جس سے سکّے تیار کئے جا سکتے۔ نتیجے کے طور پر مراکش نے سکوں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے چھوٹے سائز کے گتے کے بنے بینک نوٹوں کا ہنگامی اجراء شروع کیا۔

dunya ki sab se barri currency philippine ki

یہ نوٹ دنیا کی تاریخ کے سب سے چھوٹے کرنسی نوٹ ثابت ہوئے۔ مراکشی نوٹوں کو 50 سینٹ، 1 فرانک اور 2 فرانک کی قیمتوں میں جاری کیا گیا تھا، جس میں سب سے چھوٹے نوٹ کی لمبائی صرف 31 ملی میٹر یعنی 1.2 انچ اور چوڑائی 42 ملی میٹر یعنی 1.6 انچ تھی۔

آج کے دور میں مراکش نے نارمل سائز کے نوٹوں کے ساتھ ایک بہت زیادہ عام اور مستحکم مالیاتی نظام قائم کر لیا ہے، لیکن 1944ء میں جاری کیا گیا ایک فرانک کا مراکشی نوٹ اب بھی پرانی کرنسی جمع کرنے والوں کیلئے انتہائی خوشگوار ہے، جو اسے بطور یادگار سنبھال کر رکھتے ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے