تازہ ترین

چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 82 کروڑ سے متجاوز

چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 82 کروڑ متجاوز
  • واضح رہے
  • اپریل 20, 2019
  • 4:05 شام

چائنہ انٹرنیٹ نیٹ ورک انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2018 کے بعد سے ملک میں انٹرنیٹ صارفین کی شرح میں 3.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 82 کروڑ 90 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں 3 ارب 20 کروڑ افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے، جس میں چینی سرفہرست ہیں۔ انٹرنیٹ استعمال کرنے والا دوسرا بڑا ملک بھارت ہے، جہاں صارفین کی تعداد 70 کروڑ ہے۔ اسی طرح امریکہ 30 کروڑ انٹرنیٹ یوزرز کے ساتھ مذکورہ فہرست میں تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ جبکہ پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد لگ بھگ 6 کروڑ ہے۔

چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین میں بیشتر انٹرنیٹ صارفین اپنے آپ کو گراسروٹس کہتے ہیں۔ صدرشی جن پنگ نے انٹرنیٹ کے منعقدہ ایک اجلاس میں مختلف سرکاری عہدیداران کو حکم دیا تھا کہ وہ انٹرنیٹ پر عام شہریوں کی تشویش اور ان کی دلچسپی کے معاملات کا مثبت طور پر جواب دیں۔ انٹرنیٹ پر پیش کی جانے والی تعمیری تنقید کو سنجیدگی سے دیکھیں اور اپنے کام کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کلیدی ٹیکنالوجی کے حوالے سے پیش رفت پربھی زور دیا اور کہا کہ کلیدی انفارمیشن سے متعلق سائبر سکیورٹی یقینی بنائی جانی چاہیئے۔

چائنہ انٹرنیٹ نیٹ ورک انفارمیشن سینٹر(سی این این آئی سی) کے مطابق چین میں انٹرنیٹ کے صارفین کی شرح 57.7 فیصد تک جا پہنچی ہے، جن میں سے 26.3 دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی باشندوں کی اکثریت موبائل پر انٹرنیٹ سرفنگ کرتی ہے، جس کے سبب موبائل انٹرنیٹ ٹریفک 26.6 ارب جی بی تک جا پہنچا ہے۔ جبکہ 30 سے 49 برس کے افراد میں بھی انٹرنیٹ کا استعمال تیزی سے بڑھا ہے اور 2018 کی پہلی ششماہی میں اس میں 39.9 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

واضح رہے کہ آج سے 12 برس قبل یعنی 2008 میں بھی چین میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد  50کروڑ تھی۔ یوں انٹرنیٹ کے استعمال کے لحاظ سے چین دنیا بھر میں 2008 سے سرفہرست ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے