تازہ ترین

چین کے ساتھ کشیدگی کے دوران نریندر مودی کے لیہ دورے کے کیا معنی ہے؟

535dd4e123042
  • نعمان شفیق
  • جولائی 4, 2020
  • 11:30 صبح

چین اور انڈیا کی فوجوں کے درمیان 15 اور 16 جون کی درمیانی شب دست بدست لڑائی میں 20 انڈین فوجیوں کی ہلاکت کے بعد جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے لداخ کے علاقہ لیہ کا اچانک دورہ کر کے چین، اپنی حزب اختلاف، فوج اور عوام کو بیک وقت مختلف پیغامات دینے کی کوشش کی ہے۔

چین اور انڈیا کے درمیان متازع لائین آف ایکچوئل کنٹرول پر بڑھتی ہوئی کشیدگی میں نریندر مودی کے لیہ کے اس اچانک دورے کو انڈیا کے ذرائع ابلاغ میں بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔ ریٹائرڈ اعلی فوجی اہلکاروں اور بعض تجزیہ کاروں کی نظر میں اس دورے نے چین کو سخت پیغام دیا ہے۔

ٹی وی چینلز پر دکھائی جانے والی تصاویر میں وزیر اعظم کو فوجی اہلکار سرحد پر حفاظتی اقدامات کی معلومات فراہم کرتے ہوئِے نظر آئے۔ ان کے ساتھ آرمی چیف جنرل نرونے اور سی ڈی ایس بیپین راوت دونوں موجود تھے۔

انہوں نے وہاں فوج کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے دشمنوں نے آپ کی 'فائیر' (آگ) بھی دیکھی ہے اور آپ کی 'فیوری' (غصہ) بھی۔ چین کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ توسیع پسندی کا دور ختم ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ مئی میں شروع ہونے والی اس سرحدی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ فوجی سطح پر مذاکرات کے تین دور ہو چکے ہیں لیکن ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ اس دوران اطلاعات کے مطابق دونوں ملکوں کی طرف سے اس علاقے میں بہت بڑی تعداد میں فوجی اور ٹینکوں سمیت بھاری ہتھیار پہنچا دیے گئے ہیں۔

انڈیا کے ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق لداخ میں انڈیا نے دس بریگیڈ یا 45 ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں۔

نعمان شفیق

صحافی اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" SEO EXPERT

نعمان شفیق