تازہ ترین

بیروت میں خطرناک دھماکہ۔ 2500 زخمیوں میں سے 25 چل بسے

5f29868623e81
  • ابوبکر امانت
  • اگست 5, 2020
  • 12:36 صبح

لبنانی دارالحکومت کی بندرگاہ پر ہونے والے ہولناک دھماکے کو اسرائیل نے حادثہ قرار دیا ہے۔ جبکہ واقعے میں صدارتی محل کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں

ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ شہر کے بندرگاہ والے علاقے میں ہوا، اس کے فوراً بعد ایک اور دھماکے کی بھی خبریں آرہی ہیں لیکن اس کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی۔ اس دھماکے کی فوری طور پر وجوہات سامنے نہیں آئیں۔یہ دھماکہ اس وقت ہوا ہے جب ملک کے سابق صدر رفیق حریری کے قتل کیس کا فیصلہ سنایا جانا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ایک خصوصی ٹرائبیونل کی طرف سے سنایا فیصلہ جمعے کو سنایا جائے گا۔ سابق صدر حریری 2005 میں ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے مقامی میڈیا کی جانب سے جاری کی گئیں تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکے کے بعد لوگ ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں اور متعدد افراد سے خون بہہ رہا ہے۔

لبنان کے وزیر صحت حماد حسن کا کہنا تھا کہ دھماکے سے بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے ہیں اور غیرمعمولی نقصان ہوا ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق لبنانی خبرایجنسی این این اے اور سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکا بندرگاہ کے علاقے میں ہوا جہاں کئی گوداموں میں دھماکا خیز مواد رکھا جاتا ہے۔ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ کم ازکم 10 لاشوں کو ہسپتال لایا گیا تھا۔

لبنانی ہلال احمر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیکڑوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔جارج کیٹنہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ زخمیوں کی حتمی تعداد نہیں ہے کیونکہ دھماکے کے بعد گرنے والی عمارتوں کے ملبے میں لوگوں دبے ہوئے ہیں جبکہ کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو بچایا جارہا ہے۔

لبنان کے نشریاتی ادارے ایل بی سی آئی نے ہوٹل ڈیو ہسپتال بیروت کے حوالے سے کہنا تھا کہ 500 سے زائد زخمیوں کا علاج کیاجارہا ہے اورمزید گنجائش نہیں ہے۔

ہسپتال انتظامیہ خون کے عطیات کی اپیل کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ درجنوں افراد کو آپریشن کی ضرورت ہے۔خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق لبنانی خبرایجنسی این این اے اور سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکا بندرگاہ کے علاقے میں ہوا جہاں کئی گوداموں میں دھماکا خیز مواد رکھا جاتا ہے۔ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ کم ازکم 10 لاشوں کو ہسپتال لایا گیا تھا۔

لبنانی ہلال احمر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیکڑوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔جارج کیٹنہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ زخمیوں کی حتمی تعداد نہیں ہے کیونکہ دھماکے کے بعد گرنے والی عمارتوں کے ملبے میں لوگوں دبے ہوئے ہیں جبکہ کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو بچایا جارہا ہے۔

لبنان کے نشریاتی ادارے ایل بی سی آئی نے ہوٹل ڈیو ہسپتال بیروت کے حوالے سے کہنا تھا کہ 500 سے زائد زخمیوں کا علاج کیاجارہا ہے اورمزید گنجائش نہیں ہے۔ہسپتال انتظامیہ خون کے عطیات کی اپیل کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ درجنوں افراد کو آپریشن کی ضرورت ہے۔

ابوبکر امانت

ایڈیٹر ’’واضح رہے‘‘ اینڈ ’’سوشل میڈیا مارکیٹر‘‘

ابوبکر امانت