تازہ ترین

اسد عمر کے 243 دن اور اسٹاک مارکیٹ کے 5694 پوائنٹس

اسد عمر کے 243 دن اور اسٹاک مارکیٹ کے 5694 پوائنٹس
  • محمد علی اظہر
  • اپریل 21, 2019
  • 5:34 شام

پی ٹی آئی کے رہنما تو وزارت خزانہ سے بے آبرو ہوکر نکل گئے، مگر سرمایہ کار اب بھی کھربوں روپے کے خسارے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

حال ہی میں سبکدوش ہونے والے ناتجربہ کار وزیر خزانہ اسد عمر کے دور میں اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں رہی۔ اسد عمر نے 20 اگست 2018 کو جب وزارت کا قلمندان سنبھالا اور عوام کو معاشی انقلاب لانے کے سہانے خواب دکھائے تو اس وقت اسٹاک مارکیٹ 42446.62 پوائنٹس پر تھی، مگر جب 18 اپریل 2019 کو انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دیا تو مارکیٹ 36700 کی نچلی سطح پر آچکی تھی۔ یعنی اسد عمر کے کُل 243 دنوں میں اسٹاک مارکیٹ میں 5600 پوائنٹس سے بھی زائد کی کمی دیکھی گئی۔

اسد عمر کے اس بدترین دور میں تقریباً ہر روز ہی اسٹاک مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال رہی اور کبھی حصص کی دھڑا دھڑ فروخت تو کبھی سرمایہ کاروں کے محتاط رہنے کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس مسلسل نیچے آتا رہا۔ 50، 60 پوائنٹس کی کمی تو معمول بن گئی تھی۔ تاہم 18 اپریل کو اسد عمر سے جان چھوٹنے کی خوشی میں اسٹاک مارکیٹ میں اچانک تیزی آئی اور انڈیکس 59 پوائنٹس بڑھ گیا۔ اسد عمر کی رخصتی کے دن انڈیکس 36752.57 پر بند ہوا۔ اور کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ سرمائے میں بھی 25 کروڑ سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم ساڑھے 8 ماہ کی قلیل مدت میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ مجموعی طور پر 13.41 فیصد گرواٹ کا شکار ہوئی۔

اسی طرح اسد عمر کے دور میں اسٹاک مارکیٹ سرمائے کی مالیت 87 کھرب 17 ارب 1 کروڑ 17 لاکھ 87 ہزار 987 روپے سے کم ہو کر 74 کھرب 84 ارب 47 کروڑ 90 لاکھ 99 ہزار 302 روپے ہوئی، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو 12 کھرب 32 ارب 53 کروڑ 26 لاکھ 88 ہزار 685 روپے کا جھٹکا لگا۔

واضح رہے کہ چند برس قبل تک پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا میں سب سے اچھا پرفارم کرنے والی مارکیٹ تھی اور ایک موقع پر 100 انڈیکس 45 ہزار کی نفسیاتی حد پر بھی بحال ہوگیا تھا۔ تاہم 2017 میں سیاسی عدم استحکام کے بعد اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی۔

محمد علی اظہر

محمد علی اظہر نے ایک دہائی کے عرصے میں سب ایڈیٹنگ سمیت اسپورٹس اور کامرس رپورٹنگ میں اپنی صلاحیت منوائی ہے۔ وہ کراچی پریس کلب کے ممبر ہیں اور اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" کے بانیوں میں سے ہیں۔

محمد علی اظہر