ہالی ووڈ کی اداکارہ فیلسٹی ہفمین نے اپنے بچوں کو یونیورسٹی میں داخلہ دلوانے کیلئے امتحانی مرکز کے اہلکار کو 15 ہزار ڈالر (21 لاکھ 32 ہزار پاکستانی روپے) رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔ اداکارہ فیلسٹی ہفمین ہالی ووڈ کے اُن 14 سلبریٹیز میں شامل ہیں جن کیخلاف’’ایڈمیشن اسکینڈل‘‘ منظر عام پر آیا ہے۔ فیلسٹی نے کہا کہ ان کے شوہر ولیم میسی نے ٹیسٹنگ کنسلٹنٹ ریک سنگر کو اپنی بیٹی کے ایس اے ٹی (سیٹ) کے نمبر بڑھانے کیلئے رشوت بطور خیراتی مقاصد کے دی تھی۔ اداکارہ نے کہا کہ میں اپنی غلطی مکمل طور قبول کرتی ہوں اور مجھے اس پر شرمندگی ہے۔
فیلسٹی نے اپنی بیٹی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو کیا اس کا ان کی صاحبزادی کو بالکل علم نہیں تھا۔ وہ پڑھ لکھ کر نمبر حاصل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ میں اُن طالب علموں، جو انتہائی محنتی ہیں اور ان والدین سے جو قربانیاں دے کر بچوں کو پڑھاتے ہیں سے معافی کی طلب گار ہوں۔
کالج ایڈمیشن اسکینڈل میں ملوث امریکی ٹی وی شو فل ہاﺅس کی اداکارہ لوری لافلن نے بھی اپنا گناہ تسلیم کر لیا ہے۔ جبکہ اب انہیں جیل جانے کا خطرہ ستانے لگا ہے۔ اسکینڈل میں مجموعی طور 50 امیر اور بااثر افراد شامل ہیں، جس نے امریکہ میں تعلیم کے نظام کی قلعی کھول دی ہے۔
واضح رہے کہ کنسلٹنٹ ریک سنگر نے سلبریٹیز سے ان کے بچوں کے اسکور بڑھانے کیلئے 2011 سے 2018 کے دوران 25 ملین ڈالر رشوت لی، جو پاکستانی کرنسی میں ایک ارب 72 کروڑ 92 لاکھ 75 ہزار روپے بنتے ہیں۔ لاس اینجلس کی عدالت قبول جرم کرنے والی ہالی ووڈ شخصیات کو 6 سے 12 ماہ جیل کی سزا سنا سکتی ہے۔
ادھر آکسفورڈ اور کیمبرج سمیت بین الاقوامی شہرت یافتہ برطانوی یونیورسٹیوں سے پی ایچ ڈی کرنے والے طلبا کی اہلیت پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طلبہ و طالبات آن لائن مضمون نگار کمپنیوں سے بنے بنائے مقالہ خرید کر بآسانی ڈاکٹریٹ کر رہے ہیں۔
طلبا کو نکما بنانے والی ایک کمپنی’’کنگز‘‘ ہے، جو افریقہ کے پسماندہ ممالک کے ہونہار طالب عملوں کے ذریعے پی ایچ ڈی کے مقالہ جات تیار کراتی ہے اور انہیں برطانوی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ”قابل“ طالب علموں کو ہزاروں پاؤنڈ میں فراہم کرتی ہے۔ واضح رہے کہ صرف ایک ہزار پاؤنڈ پاکستانی کرنسی میں پونے دو لاکھ سے زائد بنتے ہیں۔