تازہ ترین

5 برس بعد ٹیکسی بھی اُڑے گی

5 برس بعد ٹیکسی بھی اُڑے گی
  • واضح رہے
  • مئی 21, 2019
  • 1:14 صبح

جرمن کمپنی نے 300 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ایئر ٹیکسی تیار کرلی ہے، جو ایپ کی مدد سے استعمال کی جا سکے گی۔

جرمنی کی ایک کمپنی نے بغیر پائلٹ والی ایئر ٹیکسی تیار کرلی ہے، جو 300 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اپنی منزل پر پہنچ سکتی ہے۔ حال ہی میں گراﺅنڈ کنٹرول سسٹم کے ساتھ تیار کی جانے والی فضائی ٹیکسی کی میونخ میں پہلی تجرباتی پرواز کی گئی۔

لیلیئم کمپنی کے حکام نے کہا ہے کہ سٹرکوں پر بڑھتے ہوئے ٹریفک کو مدنظر رکھتے ہوئے اس منصوبہ پر دو برس قبل کام شروع کیا گیا تھا، جو کامیابی سے مکمل ہوا۔ پانچ نشستوں کی یہ پروٹوٹائپ ائیر ٹیکسی ہیلی کاپٹر کی طرح عمودی پرواز کرسکتی ہے اور افقی پرواز کیلئے جیٹ طیارہ کی طرح اس کے دو پر لگائے گئے ہیں۔

امریکی جریدے ’’دی ورج‘‘ کے مطابق جرمنی میں دنیا کی سب سے پہلی پانچ سیٹوں والی سیلف فلائنگ ٹیکسی متعارف کروا دی گئی ہے، جو ایک گھنٹے میں 300 کلو میٹر سفر طے کرسکتی ہے۔ 36 الیکٹرک موٹرز والی یہ ٹیکسی ایک بار چارج ہونے کے بعد ایک گھنٹہ سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جرمن کمپنی کا کہنا ہے کہ فضائی ٹیکسی سے آلودگی کم کرنے میں مدد ملے گی۔

کمپنی کے سربراہ بگ ریلا نے کہا ہم نے ایک خواب کو حقیقی شکل دی ہے۔ اب مسافر کسی دقت کے بغیر منٹوں میں اپنی منزل پر پہنچیں گے جس کے اندر نصب ایپ کی مدد سے مسافروں کو قریبی مقامات پر بھی لینڈنگ پیڈ کی سہولت حاصل ہو گی۔ ائیر ٹیکسی 2025ء تک عام استعمال کیلئے مارکیٹ میں آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 5 برس بعد ہم یہ منصوبہ مختلف شہروں میں شروع کریں گے۔

واضح رہے کہ اربن ٹرانسپورٹ کی ترقی کیلئے ائیر بس بوئنگ اور اوبر جیسی دیگر کمپنیاں بھی ایئر ٹیکسی کے پروجیکٹ پر کام کر رہی ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے