تازہ ترین

قومی کوچز اور چیف سلیکٹر پی ایس ایل 6 سے باہر

qomi coaches aur chief selector psl 6 se bahir
  • واضح رہے
  • جنوری 12, 2021
  • 8:51 شام

پی سی بی نے بڑا فیصلہ کرلیا۔ مفادات کے ٹکراﺅ کے امکانات کے پیش نظر دوہری زمہ داری کا قانون ختم

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن کیلئے بڑا فیصلہ کر لیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچز، منیجر اور چیف سلیکٹر پی ایس ایل 6 کے دوران کسی فرنچائز کیلئے خدمات انجام نہیں دے سکیں گے۔ جبکہ پی سی بی کے فیصلے کا اطلاق ڈومیسٹک فرسٹ الیون ہیڈ کوچز پر بھی ہوگا۔

واضح رہے کہ ہر سال پی ایس ایل میں قومی کرکٹ سیٹ اپ سے منسلک شخصیات مختلف ذمہ داریاں نبھاتی نظر آتی تھیں، اس سے ان پر مفادات کے ٹکراﺅ کا الزام بھی لگتا تھا۔

خاص طور پر قومی سلیکشن کے حوالے سے اپنی فرنچائز کے کھلاڑی کو ترجیح دینے کی باتیں ہوتی رہی ہیں۔
پی سی بی نے پہلے دعوے تو بڑے کیے مگر گذشتہ برس بھی ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق اسلام آباد یونائٹیڈ کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے بھی کام کرتے دکھائی دیے تھے، البتہ اس بار پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پانچویں ایڈیشن میں سب سے آخری نمبر پر رہنے والی اسلام آباد یونائٹیڈ کی ٹیم نے چند روز قبل مصباح الحق سے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کی پالیسی کے تحت قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ، بالنگ و بیٹنگ کوچ اور منیجر سمیت چیف سلیکٹر کو بھی کسی فرنچائز کے ساتھ وابستہ ہونے کی اجازت نہ ہو گی، وقار یونس گذشتہ برس اسلام آباد یونائٹیڈ کے ساتھ منسلک نہیں رہے تھے۔ یونس خان کی بھی پشاور زلمی سے رفاقت پہلے ہی ختم ہو چکی۔

چیف سلیکٹر محمد وسیم کسی فرنچائز کیلئے کام نہیں کر رہے تھے، البتہ فیصلے کی زد میں فیصل اقبال (بلوچستان/ کراچی کنگز) عبدالرزاق (خیبرپختونخوا/ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز) اور عبدالرحمان (سدرن پنجاب/ ملتان سلطانز) آئیں گے۔

انہیں رواں برس اپنی پی ایس ایل فرنچائزز کو چھوڑنا پڑے گا، قومی ٹیم کے منیجر منصور رانا بھی لاہور قلندرز کے ساتھ وابستہ نہیں رہ سکیں گے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے