تازہ ترین

پی ایس ایل 5 میں غیر ملکی کرکٹرز کی شمولیت یقینی بنانے کا فیصلہ

psl 5
  • واضح رہے
  • اگست 5, 2019
  • 11:32 شام

پاکستان کرکٹ بورڈ نے فرنچائز مالکان پر زور دیا ہے کہ غیر ملکی پلیئرز کو پاکستان میں کھیلنے پر آمادہ کرنے کیلئے بھاری پیکج اور مراعات کی پیشکش کی جائے۔

پاکستان میں پی ایس ایل فائیو کے تمام میچز کھیلنے پر رضامند ہونے کیلئے غیر ملکی کرکٹرز کو بھاری معاوضہ دیا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیر ملکی کھلاڑیوں کی سُپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں عدم شمولیت کے خدشات کو رد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پورا ٹورنامنٹ پاکستان میں ہوگا۔ ٹورنامنٹ میں شریک غیر ملکی کھلاڑیوں تقریباً ایک ماہ تک پاکستان کے مختلف شہروں میں قیام کریں گے۔

نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پی ایس ایل فرنچائز مالکان کو دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر چیئرمین بورڈ احسان مانی نے کہا کہ سپُر لیگ پاکستان میں کرکٹ بحالی کا گیٹ وے ہے۔ اس موقع پر ٹیم مالکان نے خدشہ ظاہر کیا کہ چونکہ اس بار ٹورنامنٹ کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے اور تقریباً ایک مہینے تک غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان میں قیام کرنا ہوگا، اسی لئے خدشہ ہے کہ اتنے بڑے عرصے کیلئے تمام غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے پر آمادگی ظاہر نہیں کریں گے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے فرنچائز مالکان کے خدشات دور کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ نے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی مکمل بحالی کیلئے پورا پی ایس ایل سیزن فائیو پاکستان میں کرانے کی ٹھان رکھی ہے۔ لہٰذا غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھاری پیکج اور مراعات دے کر پاکستان آنے پر رضامند کیا جائے۔ اہم ملاقات میں پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) وسیم خان اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

احسان مانی نے فرنچائز مالکان سے گفتگو میں کہا کہ معاہدے اُنہی غیر ملکی کھلاڑیوں سے کئے جائیں جو پاکستان آکر کھیلنے پر آمادہ ہوں۔ انہیں بھاری معاوضہ دیا جائے گا اور سُپر لیگ کا پانجواں ایڈیشن کامیاب بنایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پی سی بی کے دوٹوک فیصلے سے فرنچائز مالکان کا اعتماد بھی بڑھا ہے۔ جبکہ چیئرمین احسان مانی کی جانب سے فرنچائز مالکان کو یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ پی ایس ایل ٹیموں کے حقوق جو کہ 10 برس تک کیلئے ہیں، ان میں توسیع کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ٹیم مالکان نے چیئرمین پی سی بی سے ٹیم حقوق میں توسیع کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے نام ایک برانڈ کے طور پر ابھر چکے ہیں اور اگر کسی بھی وجہ سے ان کے کنٹریکٹس کی تجدید نہ کی گئی تو ان کی ساری محنت پر پانی پِھر جائے گا۔ اس حوالے سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پی سی بی فرنچائز مالکان کو دو سے تین دہائیوں تک ٹیم کے حقوق گرانٹ کر دے گا۔

ذرائع کے مطابق سُپر لیگ فائیو کا میلہ آئندہ برس 22 فروری سے 22 مارچ تک سجائے جانے کا امکان ہے۔ جبکہ ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 35 میچز کھیلے جائیں گے۔ پی سی بی کو اُمید ہے کہ سُپر لیگ مکمل طور پر پاکستان میں ہونے سے بورڈ کو بڑی آمدنی حاصل ہوگی۔ آمدنی کا ذریعہ اسپانسر شپ کے علاوہ ٹکٹوں کی فروخت بھی ہوگی، جس سے بورڈ کو محض ایک ماہ میں اربوں روپے حاصل ہو سکیں گے۔

سپُر لیگ فائنل سمیت 11 میچز کی میزبانی لاہور کو دیئے جانے کے قوی امکانات ہیں۔ جبکہ اس بار کراچی میں مجموعی طور پر 9 میچز کھیلے جائیں گے۔ اسی طرح راولپنڈی اور ملتان میں 6,6 میچز منعقد کئے جاسکتے ہیں۔ پشاور اور مظفر آباد میں بھی ایک، ایک میچ کے انعقاد پر غور کیا گیا۔

پی سی بی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایس ایل میچوں کی میزبانی کیلئے کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم اور قذافی اسٹیڈیم، لاہور بالکل تیار ہیں۔ جبکہ راولپنڈی اور ملتان میں تزئین و آرائش کا کام آخری مراحل میں ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فرنچائز مالکان اور چیئرمین پی سی بی کے درمیان ملاقات میں پی ایس ایل کے ریونیو، شیئر اور ٹیکسز سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ حکام نے تمام ٹیموں پر واضح کردیا ہے کہ اس بار پی ایس ایل کے تمام میچ پاکستان میں ہی کرائے جائیں گے، غیرملکی کھلاڑیوں کو بھی اس بارے میں آگاہ کیا جائے گا کہ نومبر میں ہونے والی ڈرافٹ میں صرف انہی کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے گا جو پاکستان آکر میچز کھیلنے کی تصدیق کریں گے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی سے ملاقات میں صرف دو ٹیموں کے مالکان نے ہی غیر ملکیوں کھلاڑیوں کے پاکستان میں نہ کھیلنے کے تحفظات کا اظہار کیا۔ جبکہ ایک ٹیم کے نمائندگان نے کہا کہ ان کے تمام کھلاڑی پہلے بھی پاکستان آئے اور اس بار بھی تمام غیر ملکی پلیئرز پاکستان آئیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پی ایس ایل فور کے اختتامی میچز کھیلنے کیلئے تقریباً 40 غیر ملکی کھلاڑی اور دیگر اسٹاف پاکستان آیا تھا۔ یہ تمام میچز کراچی میں کھیلے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق کرکٹ بورڈ یہ نہیں چاہتا کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سیکورٹی وفد کی پاکستان آمد کا اثر ضائل ہو اور یہ کہ انہیں پاکستان کے حوالے سے کوئی ایسی خبر ملے جس سے ان کا پی سی بی پر سے اعتماد اٹھ جائے۔ اسی لئے کرکٹ بورڈ نے سپُر لیگ 2020 کا پورا سیزن پاکستان میں کھیلنے پر آمادہ کرنے کیلئے غیر ملکی کرکٹرز کیلئے تجوریوں کے منہ کھول دیئے ہیں۔

واضح رہے کہ سری لنکن بورڈ کا سیکورٹی وفد ایک دو روز میں پاکستان پہنچے گا اور دونوں بورڈز کے حکام اکتوبر میں ہونے والی ٹیسٹ سریز کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ پی سی بی نے ملک میں کرکٹ کی مکمل بحالی کیلئے سری لنکا سے اکتوبر میں شیڈول ٹیسٹ سیریز پاکستان (کراچی یا لاہور) میں کھیلنے کی خواہش ظاہر کی تھی، جس پر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سری لنکن وفد پاکستان آ رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے دو ٹیسٹ میچ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں اور اس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کرکٹ کو اٹھان ملے گی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے