تازہ ترین

جوفرا آرچر کورونا احتیاطی تدابیر نہ اپنانے پر ٹیم سے ڈراپ

Jofra-Archer-England
  • واضح رہے
  • جولائی 17, 2020
  • 12:56 شام

انگلینڈ نے کورونا وائرس کے باعث متعارف کرائے گئے بائیو سیکورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی پر فاسٹ بالر جوفرا آرچر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ سے باہر کردیا۔

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان اولڈ ٹریفورڈ میں جاری سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے انگلش ٹیم کا اعلان بدھ کو کیا گیا تھا اور اس ٹیم میں آرچر کا نام شامل تھا۔ تاہم آج صبح انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہیں اسکواڈ سے باہر کردیا گیا ہے اور وہ سیلف آئسولیشن میں جائیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ آرچر کو پانچ دن سیلف آئسولیشن میں گزارنے ہوں گے جس کے دوران ان کا دو مربتہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ ہو گا، دو منفی ٹیسٹ کے بعد ہی انہیں دوبارہ ٹیم کے گروہ کا حصہ بننے کی اجازت ہو گی۔

انگلش کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ آرچر نے ایجز باؤل اور ایمریٹس اولڈ ٹریفورڈ کے درمیان سفر کر کے بائیو سیکورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی۔ بورڈ نے وضاحت کی کہ فاسٹ بالر اپنے گھر کی جانب جاتے ہوئے راستے میں کہیں رکے تھے اور یہ حقیقت اس اسکواڈ کے اعلان ہونے کے بعد علم میں آئی۔

میچز میں شریک کھلاڑیوں اور عملے نے جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس بھی پہنی ہوئی ہیں، کھلاڑی ہمیشہ کی طرح اکٹھا بس میں سفر کرنے کے بجائے انفرادی طور پر ساؤتھ ہیمپٹن سے مانچسٹر کا سفر کر رہے ہیں جس میں وہ شیڈول کے مطابق صرف کھانے کے لیے مخصوص مقام پر رک سکتے ہیں۔ ای سی بی کے مطابق ویسٹ انڈین ٹیم کو ان تبدیلیوں سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور وہ انتظامات سے مکمل طور پر مطمئن ہیں۔

جوفرا آرچر نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا میں اس کے لیے بہت معذرت خواہ ہوں، میں نے ناصرف خود کو بلکہ پوری ٹیم اور مینجمنٹ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، میں اس کے نتائج کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہوں اور بائیو سیکور ماحول میں موجود تمام افراد سے تہہ دل سے معافی مانگتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میچ سے باہر ہونے پر مجھے بہت تکلیف ہے خصوصاً ایک ایسے وقت میں جب سیریز میں ہمیں خسارے کا سامنا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے