تازہ ترین

انسانی مہروں کی شطرنج

insani mohron ki shatranj
  • واضح رہے
  • اگست 19, 2021
  • 11:53 صبح

قدیم اطالوی قلعے کے سامنے شطرنج ایک منفرد انداز سے کھیلی جاتی ہے، جس میں مہروں کی جگہ انسان جگہ بدلتے ہیں

شطرنج ذہنی مہارت کا کھیل ہے، مگر دنیا میں دو ایسے ملک ہیں جہاں کھیلی جانے والی شطرنج میں ذہانت کے ساتھ ساتھ جسمانی طاقت کی ضرورت بھی پڑتی ہے۔

اٹلی اور جاپان میں انسانی مہروں سے شطرنج کھیلی جاتی ہے، جس میں شریک افراد کو بہت دیر تک اپنے خانے میں کھڑا رہنا پڑتا ہے اور انہیں بادشاہ کے حکم پر ہی پیش قدمی کرنی ہوتی ہے۔

”ہیومن چیس“ ایک آؤٹ ڈور گیم ہے اور یہ 1923ء سے اٹلی کے ایک قدیم قلعے کی طویل القامت دیواروں کے سامنے شاہی انداز میں کھیلا جا رہا ہے۔

پورٹ کے مطابق، ہر دو برس بعد ستمبر کے دوسرے ہفتے میں شمالی اٹلی کے شہر میروسٹیکا (marostica) میں انسانی مہروں سے کھیلی جانے والی شطرنج کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جمعہ، ہفتہ اور اتوار تک جاری رہنے والے اس تہوار کے موقع پر اطالوی شہر قدیم دور کی ایک سلطنت کا منظر پیش کرتا ہے۔

insani mohron ki shatranj

انسانی مہروں کی شطرنج کی کہانی 5 صدی قبل اسی شہر میں شروع ہوئی، جب 1454ء میں میروسٹیکا سلطنت کے بادشاہ Taddeo Parisio کی صاحبزادی lionora کی محبت میں گرفتار ہونے والے 2 امیر زادوں نے شطرنج کی بساط پر عشق کی بازی کھیلی۔

Rinaldo D'Angarano اور Vieri da Vallonara نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ جو بھی انسانی مہروں کی شطرنج میں جیت جائے گا، وہی بادشاہ کی بیٹی سے شادی کرے گا۔ بادشاہ نے بھی میدان سجنے سے پہلے دونوں حریفوں کا آگاہ کر دیا تھا کہ جیتنے والا رئیس، ان کی صاحبزادی کا جیون ساتھی ہو گا۔جبکہ ہارنے والا اگر چاہے تو وہ ان کی چھوٹی صاحبزادی Oldrada سے شادی کر سکتا ہے۔

بیڈ بریک فاسٹ نامی اطالوی ویب سائٹ کے مطابق، اس موقع پر سیاہ اور سفید لباس میں ملبوس مسلح افواج کے اراکین کو شطرنج کے خانوں میں جھنڈے تھما کر کھڑا کر دیا گیا اور وہ انہی دونوں امیر زادوں کے حکم پر آگے بڑھتے رہے۔

شطرنج کا یہ تاریخی کھیل بادشاہ اور ان کی صاحبزادی کی موجودگی میں کھیلا گیا، جس کے لئے فوجی ساز و سامان کی نمائش کے علاوہ آتش بازی اور موسیقی کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔

آج بھی اٹلی میں انسانی مہروں کی شطرنج کا یہ کھیل اسی روایتی اور شاہی انداز میں منعقد کیا جاتا ہے۔ واضح رہے انسانی شطرنج ایک ایسا کھیل ہے جس میں شطرنج کے مہروں کی جگہ انسان جگہ بدلتے ہیں۔ اس کھیل کو عموماً کھلے میدان میں کھیلا جاتا ہے اور نشاة ثانیہ کے میلوں کے مواقع پر اس کا انعقاد دیکھنے کو ملتا ہے۔

insani mohron ki shatranj

بہت سے انسانی شطرنج کے کھیل اسٹیج پرفارمنس کے طور پر پیش کئے جاتے ہیں، جن میں تربیت یافتہ کردار حصہ لیتے ہیں۔ بعض اوقات یہ کھیل ان اصولوں کے تحت کھیلا جاتا ہے جنہیں ”سوسائٹی فار کری ایٹیو ایناکرونزم“ نے مرتب کیا۔

1923ء سے اٹلی کے شہر وینس کے قریب واقع میروسٹیکا کے مقام پر ہر دو سال میں ایک مرتبہ ستمبر کے مہینے میں انسانی شطرنج کھیلی جاتی ہے۔ اس کھیل میں انسان باقاعدہ مہروں جیسی شباہت اختیار کرنے کے لیے خصوصی لباس زیب تن کرتے ہیں۔

یہ کھیل 1454ء میں کھیلے جانے والے روایتی کھیل کی یاد میں منعقد کیا جاتا ہے جس میں دو نوجوانوں نے اس شرط پر کھیل کھیلا تھا کہ جو ہار گیا، وہ اس لڑکی سے دستبردار ہو جائے گا، جس سے وہ دونوں محبت کرتے تھے۔

2004ء میں میٹروکون نے باقاعدہ پہلے سے تحریر شدہ انسانی شطرنج کا کھیل پیش کیا، جس کے بعد اس روایتی کھیل کو مختلف ویڈیو گیمز میں ایک جنگ کی طرح کھیلا جاتا ہے۔

انسانی مہروں سے شطرنج کھیلنے کی شاہی روایت جاپان میں بھی موجود ہے۔ جاپان کے شہر ٹینڈو میں شطرنج کا اہتمام بہت بڑے خوبصورت میدان میں کیا جاتا ہے اور اسے حقیقی شطرنج کی طرح ہی ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مہروں کے بھیس میں ان افراد نے تلواریں اور شیلڈ اٹھائے ہوتے ہیں۔ انہیں حقیقی شطرنج کی طرح سنجیدہ انداز میں ہی اپنی باری پر آگے بڑھایا جاتا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے