تازہ ترین

’’دو ٹکے کا وکیل‘‘۔ یونس خان نے شعیب اختر کے موقف کی تائید کردی

Shoaib-Akhtar-and-Younis-Khan
  • واضح رہے
  • اپریل 30, 2020
  • 11:54 شام

سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے مناسب اور تلخ سچائی کا اظہار کیا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کھیل اور کھلاڑیوں کی بہتری کیلئے ان کے ریمارکس کا جائزہ لے گا۔ سابق کپتان

پاکستان کرکٹ بورڈ کی قانونی ٹیم اور قانونی مشیر تفضل رضوی پر تنقید کے حوالے سے سابق کپتان یونس خان سابق فاسٹ بالرشعیب اختر کی حمایت میں سامنے آگئے اور کہا ہے کہ پی سی بی شعیب اختر کے ریمارکس کا دیانت داری سے جائزہ لے۔ واضح رہے قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بالر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے عمر اکمل کو تین سال کی سزا کو انتہائی سخت قرار دیتے ہوئے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کو ”دو ٹکے“ کا قرار دیا تھا۔

شعیب اختر نے کہا تھا کہ تفضل رضوی تمام کھلاڑیوں کے کسیز خراب کرتے ہیں، وہ ماضی میں مجھ سے بھی کیس ہار چکے ہیں۔ انہوں نے شاہد آفریدی اور یونس خان جیسے لیجنڈز کو بھی کچہریوں میں گھسیٹا، جس پر مجھے بہت غصہ ہے۔ پی سی بی کا شعبہ قانون اور اس کے قانونی مشیر تفضل رضوی نااہل ہیں۔ لیکن اس کے تعلقات بہت اچھے ہیں۔ کہیں سے بھی گھس گھسا کر آجاتا ہے۔

ادھر پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے سابق فاسٹ بالر کے یوٹیوب چینل پر جاری بیان کے خلاف ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل میں درخواست جمع کرائی اور ان کے خلاف 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کر دیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھی سابق فاسٹ اسپیڈ اسٹار شعیب اختر کے بیان کو ہتک آمیز قرار دیا گیا اور کہا کہ وہ بھی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

اس صورتحال میں قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے شعیب اختر کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے۔ یونس خان نے کہا کہ شعیب اختر نے مناسب اور تلخ سچائی بیان کی ہے، یہ وقت ہے کہ پی سی بی شعیب اختر کے ریمارکس کا دیانت داری سے جائزہ لے۔ قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ اور کھلاڑیوں کے لیے بہتر ہے، میں شعیب اختر کے ساتھ کھڑا ہوں۔

 دوسری جانب پی سی بی کے لیگل ڈیپارٹمنٹ کے خلاف بیان پر وکلا برادری شعیب اختر کے خلاف سرگرم ہوگئی ہے۔ وکلا ءکے خلاف توہین آمیز گفتگو کرنے پر شعیب اختر کو مزید ساڑھے چار کروڑ روپے کا لیگل نوٹس بھجوا دیا گیا۔ ایڈووکیٹ یاور ذوالفقار نے اپنے وکیل ندیم سرور کی وساطت سے شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ شعیب اختر نے اپنے بیان میں وکلا کی تضحیک کی ہے۔ شعیب اختر کا بیان کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اس سے وکلا کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ شعیب اختر نے اپنی گفتگو میں وکلا برادری کی توہین کی ہے۔ شعیب اختر چودہ روز میں وکلا سے غیر مشروط معافی مانگیں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف عدالت میں کیس بھی دائر کیا جائے گا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے