تازہ ترین
چپو سے چمکتے ستارے: پاکستانی روئنگ ٹیم کی تاریخی جیت مگر خاموشی کیوں؟ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گےسابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدد

چپو سے چمکتے ستارے: پاکستانی روئنگ ٹیم کی تاریخی جیت مگر خاموشی کیوں؟

Pakistan rowing team
  • واضح رہے
  • جون 3, 2025
  • 3:18 صبح

ارشد ندیم کو تو سراہا گیا، مگر روئنگ ہیروز کی فتح کیوں پسِ پردہ رہی؟

جس طرح ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیت کر ملک کا سر فخر سے بلند کیا اور اُن کے استقبال میں ایئرپورٹ سے لے کر میڈیا، حکومت اور عوام نے ہاتھوں ہاتھ لیا—ویسے ہی ایک اور سنہری باب پاکستان کی روئنگ ٹیم نے تھائی لینڈ میں رقم کیا۔ مگر فرق صرف اتنا ہے کہ اس بار یہ تاریخی جیت نہ تو خبروں میں نمایاں ہوئی، نہ ہی کسی جلسے کی زینت بنی، اور نہ ہی کھلاڑیوں کو اُن کی محنت کا وہ صلہ ملا جس کے وہ حق دار تھے۔

تھائی لینڈ میں پاکستانی چپو برداروں کی طوفانی کارکردگی

تھائی لینڈ کے شہر پتایا میں ہونے والی ایشین انڈور روئنگ چیمپئن شپ میں پاکستانی دستے نے سب کو حیران کر دیا۔ مقبول علی کی قیادت میں چھ رکنی ٹیم نے 10 گولڈ، 3 سلور، اور 1 برانز میڈل اپنے نام کیے۔

یہ وہ مقابلہ تھا جس میں بارہ ممالک کی ٹیموں نے حصہ لیا، جن میں بھارت، سری لنکا، جنوبی کوریا، اور ایران جیسے بڑے ممالک بھی شامل تھے۔ اس کے باوجود پاکستانی ٹیم نے تیسری پوزیشن حاصل کر کے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا۔

کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی

اسد اقبال : 5 گولڈ میڈلز

مقبول علی (کپتان) : 2 گولڈ

ولی اللہ خان : 2 گولڈ

عبدالجبار : 1 گولڈ + 1 سلور

طیب افتخار : 1سلور + 1 برانز

یہ محض تمغے نہیں، یہ اُن لمحات کی پہچان ہیں جو اِن کھلاڑیوں نے دن رات محنت کر کے حاصل کیے۔

pakistani rowing team in thailand

استقبال تو ہوا، مگر اعتراف کہاں ہے؟

جب ٹیم وطن واپس لوٹی تو لاہور ایئرپورٹ پر ان کا سادہ مگر پُرجوش استقبال ضرور کیا گیا۔ مگر جو پذیرائی ارشد ندیم جیسے دیگر قومی ہیروز کو ملی، وہ ان چپو تھامے ہیروز کو نہ مل سکی۔ نہ کوئی اعزازات، نہ حکومتی دعوے، نہ ٹی وی پر بریکنگ نیوز، اور نہ ہی عوامی سطح پر کوئی جشن۔

کامیابی کا پیمانہ صرف میڈیا کوریج؟

یہ سوال ہمیں بطور قوم خود سے پوچھنا ہے:
کیا صرف اُن ہیرو کو سراہا جائے گا جو میڈیا میں جگہ بنا سکیں؟ کیا کامیابی کا پیمانہ صرف وہ کھیل بن گئے ہیں جو کیمروں کے سامنے ہوں؟ اگر ہاں، تو ہم بہت سے ہیروز کو خاموشی کی دھند میں گم کر رہے ہیں۔

وقت ہے رویے بدلنے کا

ارشد ندیم کی کامیابی پر ہمیں فخر ہے، اور ہمیشہ رہے گا۔ مگر اسی فخر کو ہمیں روئنگ ٹیم جیسے دیگر شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں تک بھی پھیلانا ہو گا۔ یہ کھلاڑی نہ صرف پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر ملک کی پہچان بن رہے ہیں۔

آخر میں: تمغے چاہے نیزے سے آئیں یا چپو سے، دونوں پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں

حکومت، میڈیا، اور عوام کو چاہیئے کہ ان غیر معروف کھیلوں میں چمکتے ستاروں کو بھی وہی اہمیت دی جائے جو دیگر مشہور کھلاڑیوں کو دی جاتی ہے۔ کیونکہ قومیں صرف کرکٹ یا نیزہ بازی سے نہیں، ہر میدان میں جیتنے والوں سے بنتی ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے