تازہ ترین

بھارتی کرکٹرز کو غیر ملکی ٹی 20 لیگز میں شرکت کی اجازت ملنے کا امکان

  • واضح رہے
  • مئی 14, 2020
  • 10:53 شام

بورڈ آف کرکٹ کنٹرول اِن انڈیا (بی سی سی آئی) ٹی 10 لیگ میں حصہ لینے کیلئے اپنے سابق کھلاڑیوں کو این او سی جاری کرنے لگا ہے

رواں برس بھارت میں آئی پی ایل نہ ہونے کے سبب بھارتی کھلاڑیوں کے دل میں دوسری لیگز میں کھیلنے کی چاہ اٹھنے لگی۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے کھلاڑیوں کو غیر ملکی ٹی 20 لیگز میں شرکت کی اجازت ملنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹر سریش رائنا نے اپنے بورڈ سے سال میں کم از کم دو غیر ملکی لیگز کھیلنے کی اجازت طلب کی ہے، جس کی حمایت سابق کھلاڑی عرفان پٹھان نے کی ہے اور انکشاف کیا ہے کہ انہیں تین لیگز میں کھیلنے کی پیشکش تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) اپنے ملک کے کھلاڑیوں کو دنیا کی کسی بھی لیگ میں شرکت کی اجازت نہیں دیتا۔

تاہم اس کے رویے میں گزشتہ چند برسوں میں کچھ نرمی آئی ہے اور اس نے اپنے سابق کھلاڑیوں یووراج سنگھ، ظہیر خان، پروین کمار، مناف پٹیل، ردر پرتاب سنگھ اور بدی ناتھ سمیت کئی کھلاڑیوں کو این او سی جاری کئے۔ گوکہ بھارت نے امارات کے میدانوں میں ہونے والی ٹی 10 لیگ کو پاکستان سُپر لیگ ناکام بنانے کیلئے آلہ کے طور پر استعمال کیا تھا۔ تاہم اس کا یہ ہتھکنڈا خود بری طرح ناکام ہوگیا اور پی ایس ایل مرحلہ وار پاکستان آگئی۔ اب بھارتی کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگز اور پیسے کا چسکا لگ گیا ہے۔

یہی نہیں غیر ملکی لیگز کھیلنے کے مطالبے میں شدت اس وقت آئی ہے جب بھارت کی خواتین کرکٹ ٹیم کی موجودہ پلیئرز کو ویمن بگ بیش ٹی 20 لیگ کے کنٹریکٹ ملے۔ ان میں بھارت کی ویمن ٹیم کی کپتان ہرمنپریت کور بھی شامل ہیں۔ لاکھوں ڈالرز کے معاہدوں پر بھارت کے مرد کھلاڑیوں کی بھی رال ٹپکنے لگی ہے اور وہ احساس کمتری کا شکار ہونے لگے ہیں۔ بھارتی کھلاڑیوں نے سی پی ایل، پاکستان سُپر لیگ اور آسٹریلوی بگ بیش لیگ جیسی کوالٹی غیر ملکی لیگز کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے