قارئین کرام اس میں کوئی شک نہیں کہ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کی تعداد میں کافی حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔جہاں حکومت اسکے پھیلاو کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے وہاں شکوک شبہات بھی پیدا ہو رہے ہیں جن میں ایک تو کورونا ٹیسٹ جو کہ مثبت آنے کے جب پوری فیملی کو قرنطینہ کرنے کے بعد منفی آ جاتا ہے آپ خود اندازہ کر سکتے ہیں اس میں اُن خاندانوں کو کتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لاتعداد کیسزز میں ایسا ہوا ہے جو کہ لوگوں کے شکوک و شبہات میں مزید اضافے کا سبب بن رہا ہے عوام پہلے ہی کورونا وائرس کو اتنا سیریس نہیں لے رہے .,
اگر یہی سلسلہ رہا تو صورتحال مزید گھمبیر ہو جائے گی ۔اسی طرح کچھ کیسزز میں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ لوگوں کی وفات پر اُن کو کورونا کا مریض ڈکلیر کیا گیا ورثا کو اپنے پیاروں کی اخری رسومات سے محروم کر کے دفنا دیا گیا پھر بعد میں ٹیسٹ رپورٹ منفی آجاتی ہے تو پھر اُن لواقعین پر کیا گزرتی ہو گی ۔اخر ایسا کیوں ہو رہا ہے ۔ ہم ہر چیز کو اتنا سریس کیوں نہیں لے رہے ہیں ۔یہ کورونا وائرس نہ صرف پاکستان میں بلکہ پوری دینا میں انتہائی سنگین مسئلہ ہے اس پر اتنی بڑی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیوں کیا جا رہا ہے کون ذمہ دار ہے ۔عوام پہلے ہی مشکل میں ہیں اگر یوں ہی عوام کے جذبات کے ساتھ کھیلا جاتا رہا تو پھر کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنا مشکل ہو گا حکومت کو چائیے کہ ان کی طرف توجہ دے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے