امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا ٹیسٹ فوری طور پر مفت کئے جائیں تاکہ عام آدمی بھی بیمار ہو تو اپنا ٹیسٹ کرواسکے۔ اوورسیز پاکستانیوں سے وصول کیا گیا اضافی کرایہ اور قرنطینہ کے بھاری اخراجات واپس کیے جائیں، ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی کورونا ٹیسٹ کی لیبارٹریاں قائم کی جائیں۔جمعہ کو جاری بیان میں سینیٹر سراج الحق نے کہا کورونا کے حوالے سے تمام حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں اور لوگوں میں پائے جانے والے تحفظات دور کئے جائیں۔ وبائی امراض سے بچنا ہے تو ہمیں توبہ و استغفار اور اللہ سے رجوع کا راستہ اپنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں9 ماہ سے لاک ڈاو ¿ن ہے مظلوم کشمیریوں کے لیے عالمی سطح پر آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے عالمی معیشت تباہ اور پوری دنیا ایک جیل خانے میں تبدیل ہوگئی ہے۔ جب انسان اللہ کے عطاکردہ عدل و انصاف کے نظام سے بغاوت کرتا ہے تو اللہ کے غضب کا کوڑا برستا ہے۔نام نہاد مہذب دنیا نے معصوم انسانوں کا خون پانی کی طرح بہایا۔ خاندانی نظام کو ختم کرکے ہم جنس پرستی کا وہ کھیل کھیلاجس سے جانور بھی شرماتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان حالات میں مسلمانوں کا فرض تھا کہ وہ آخری نبی کی امت ہونے کے ناطے اپنا فرض ادا کرتی اور انسانیت کو اللہ کی ناراضگی کے راستے پر چلنے سے روکتی مگر ہم خاموشی سے یہ تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس عالمی وبا سے بچنے کے لیے ضروری کہ ہم توبہ و استغفار کا راستہ اپنائیں اور اللہ کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں الخدمت فاﺅنڈیشن سے سیکھنے کی ضرورت ہے اگر الخدمت فاو ¿نڈیشن تین ہزار روپے میں ٹیسٹ کرسکتی ہے تو انتظامیہ کیوں نہیں۔انہوں نے کورونا کے خلاف لڑتے ہوئے شہادت پانے والے ڈاکٹروں ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہداءکو خراج عقیدت اور الخدمت فاو ¿نڈیشن ،ایدھی فاو ¿نڈیشن اور دیگر فلاحی اداروں کے رضاکاروں کی خدمات پر سلام پیش کیا۔