تازہ ترین

تعمیرات کیلئے 31دسمبر تک مراعات، سرمایہ کاری اور گھر کی خریداری پر رقوم کے ذرائع نہیں پوچھے جائینگے،

d7bbfae52cff48f4af38727b608d208b_18
  • نعمان شفیق
  • جولائی 12, 2020
  • 4:27 شام

نیا پاکستان ہائوسنگ کے پہلے ایک لاکھ مکانوں پر 3،3 لاکھ روپے سبسڈی ملے گی:اجلاس کے بعد گفتگو، سربراہ پی آئی اے کی ملاقات، یورپی یونین سے مذاکرات و اصلاحات پر بریفنگ دی .

وزیراعظم عمران خان نے ہاؤسنگ و تعمیرات کے شعبہ کی ترقی کے لئے مراعات و سہولیات کا اعلان کرتے ہوئے نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ کے لئے 30 ارب روپے کی سبسڈی مختص کردی ہے ، انہوں نے کہا پہلے ایک لاکھ گھروں کی تعمیر پر فی گھر تین لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی جبکہ تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری اور گھر کی خریداری پر ذرائع آمدن نہیں پوچھے جائیں گے ۔ تمام لوگ 31 دسمبر تک حاصل سہولیات سے ہر ممکن استفادہ کریں ، ہاؤسنگ و تعمیرات کے شعبہ کو ترقی دینے سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے کہا ملک میں ہاؤسنگ و تعمیرات کے شعبہ میں ترقی کی راہ میں رکاوٹیں اور مشکلات حائل تھیں جنہیں دور کرنے کے لئے قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی۔ صوبوں کے ساتھ مل کر تعمیرات کے متعلق رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔صوبوں کے ساتھ مل کر ہاؤسنگ کے منصوبوں کے لئے این او سی کی تعداد کم کی ہے جبکہ ون ونڈو آپریشن بھی شروع کیا ہے ، نقشہ جات کی منظوری اور دیگر امور نمٹانے کے لئے بھی مدت متعین ہو گی۔ تعمیرات کے شعبہ کی ترقی سے ملکی معیشت کو فائدہ ہو گا،

نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کا مقصد غریب اور کم آمدنی والے لوگوں کو گھر بنانے میں مدد دینا اور ملک میں روزگارکے مواقع پیدا کرنا ہے ۔ ہمیں کورونا وائرس کی وجہ سے 31 دسمبر تک بین الاقوامی دباؤ سے مہلت ملی ہے ، اس لیے شعبہ تعمیرات سے منسلک صنعتیں سمجھ لیں کہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ مراعات سے فائدہ اٹھانے کے لیے یہ اہم وقت ہے کیونکہ اس کے بعد یہ موقع نہیں رہے گا، کئی مراعات ہم نہیں دے سکیں گے ۔

وزیراعظم نے کہا نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے تحت بینکوں کے قرضوں کے حصول میں بھی سہولیات دی جا رہی ہیں، پانچ مرلہ مکان کی تعمیر کے لئے بینک قرضے پر5 فیصد جبکہ 10 مرلہ مکان کی تعمیر کے لئے قرضہ پر 7 فیصد سودادا کرنا ہو گا، مارک اپ کی باقی رقم پر حکومت کی جانب سے سبسڈی دی جائے گی۔حکومت نے بینکوں کو آمادہ کیا ہے کہ وہ اپنے پورٹ فولیو کا پانچ فیصد تعمیرات کے لئے مختص کریں ۔ اس طرح ہاؤسنگ و تعمیرات کے لئے 330 ارب روپے مختص ہوں گے ۔ تعمیراتی شعبہ کے لئے ٹیکسوں میں بھی کمی کی گئی ہے جس سے تعمیرات کی لاگت کم ہو جائے گی۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ٹڈی دل پر کنٹرول کرنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان کے دوسرے مرحلے کی اصولی منظوری بھی دے دی اور فیصلہ کیا گیا کہ متاثرہ کسانوں کو پیکیج کے ذریعے معاوضہ دیا جائے گا۔وزیر اعظم نے گزشتہ روز نیشنل لوکسٹ کنٹرول سنٹر (این ایل سی سی) کا دورہ کیا ۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ،وفاقی وزرا اور مشیران سمیت سینئر افسران بھی موجود تھے جبکہ ٹڈل دل کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان، چیف سیکرٹری بلوچستان نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ لوکسٹ کنٹرول کے لئے نیشنل ایکشن پلان کا پہلا مرحلہ مکمل کیا جا چکا ہے ۔افریقہ سے ایران اور بھارت کے راستے بھی ٹڈی دل کے حملے کا خطرہ ہے جس سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کووڈ 19 کے ساتھ ٹڈی دل کا حملہ پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے ۔ یہ ملک کے غذائی تحفظ کا معاملہ ہے ۔ حکومت اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اور کوششیں کرے گی۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان سے پی آئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک نے ملاقات کی اور وزیراعظم کو یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (اے ای اے ایس اے ) سے یورپ کے لئے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن کو یقینی بنانے کے لئے جاری مذاکرات کے بارے میں بریفنگ دی۔

نعمان شفیق

صحافی اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" SEO EXPERT

نعمان شفیق