لاہور(پ ر)شین چین لی چرچ کے بانی مین ہی لی جنوبی کوریا کے شہر ڈیوگو کے رہائشی ہیں جب وہاں کورونا وائرس کی وبا پھیلی تو انہوں نے چرچ کے اراکین کو مشورہ دیا کہ وہ رضاکارانہ طور پر خون کا پلازمہ عطیہ کریں تاکہ انسانیت کی خدمت کی جا سکے جس پر چرچ کے چار ہزار اراکین نے اپنے خون کا بدلہ عطیہ کر دیا۔چرچ آف شین چین جی آف جیسس کے پاکستان میں موجود ترجمان فراز الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ادارے کی تحقیق کے مطابق اگر 4000 افراد انفرادی طور پر 500 ملی لیٹر خون کا عطیہ دیں تو 83 بلین ڈالر بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا پچھلے چند ماہ سے پوری دنیا میں موذی وائرس پھیلا ہوا ہے اور دنیا بھر میں 40 کے قریب دوا ساز کمپنیوں نے ویکسین کی تیاری شروع کردی ہے اور اب جانوروں پر کامیاب تجربات کے بعد انسانوں پر آزمائش شروع ہو چکی ہے ابھی ویکسین کی تیاری اور ترسیل میں مزید چھ ماہ لگ سکتے ہیں یورپ،چین، کوریا،آسٹریلیا،نیوزی لینڈ کورونا وائرس پر قابو پا چکے ہیں جبکہ پاکستان میں کورونا وائرس اپنے عروج پر ہے اس موذی وائرس سے بچنے کیلئے عوام احتیاط کریں ماسک پہنیں، سماجی دوری کا خیال رکھیں اور حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے بہادر عوام سے اپیل کرتا ہوں وہ بھی شین چین جی چرچ آف جیسس کے بانی مین ہی لی کے مشورے کے مطابق کورونا وائرس سے صحت مند ہونے والے افراد اپنا پلازمہ عطیہ کری