لاہور(پ ر) ریلوے ورکرز یونین(سی بی اے) نے مالی سال2020-21 کے وفاقی بجٹ کو مزدور دشمن قرار دیکر مسترد کردیا ہے جبکہ وفاقی حکومت سے ریلوے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں پچاس فیصد اضافے کا مطالبہ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق ریلوے ورکرز یونین(سی بی اے) کے زیر اہتمام گزشتہ روز کیرج شاپ کے باہر گیٹ میٹنگ ہوئی جس کی صدارت ریلوے ورکرز یونین(سی بی اے) کے مرکزی صدر میاں خالد محمود نے کی،میٹنگ میں مرکزی جنرل سیکرٹری رانا معصوم علی،مرکزی فنانس سیکرٹری اشرف کمبوہ،سینئر نائب صدور شہزادہ جاوید اختر،راجہ رضوان ستی،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری جماعت علی،کیرج شاپ کے صدرکامران بٹ،جنرل سیکرٹری محمد رمضان،
ریلوے لیبر یونین کے عہدیدران سرفراز خان اورعنائت علی گجر،ڈپلومہ فیڈریشن کے صدر محمود ننگیانہ،سپر وائزر ایسوسی ایشن کے صدر عرفان منیر اور کیرج شاپ یونٹ کے سیکرٹری انفارمیشن امجد اقبال زیدی نے شرکت کی۔ گیٹ میٹنگ کے بعد ریلوے ورکرز یونین(سی بی اے) کے مرکزی صدر میاں خالد محمود نے ریلوے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبات کئے کہ ایڈھاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرکے مہنگائی کے تناسب سے ریلوے ملازمین کی تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائے،بیواؤں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں بھی پچاس فیصد اضافہ کیا جائے،ٹی ایل اے اور وزیر اعظم اسٹنسٹ پیکیج کے بچوں کو کنفرم کیا جائے،کورونا وائرس کی وجہ سے بائیومیٹرک سسٹم کو فوری بند کیا جائے،ریلوے افسران مزدوروں کی تنخواہوں کو اپنی کمیشن کی خاطر فیکٹری ایکٹ کے خلاف ریل کے مزدوروں کی تنخواہوں کو بینکوں میں بھیج رہے ہیں اس پر فوری ایکشن لے کر مزدوروں کو ریلیف دیا جائے۔
کیپشن۔۔۔فوٹو
-1ریلوے ورکرز یونین(سی بی اے) کے مرکزی صدر میاں خالد محمود ریلوے ورکرز سے خطاب کر رہے ہیں
-2ریلوے ورکرز یونین(سی بی اے) کے مرکزی صدر میاں خالد محمود اور جنرل سیکرٹری رانا معصوم علی ریلوے ورکرز کے ہمراہ گروپ فوٹو