تازہ ترین

کلبھوشن کو اپنی سزا پر نظر ثانی درخواست دائر کرنیکی سہولت دیدی گئی

5c11f2f72600007f0484c7e0
  • واضح رہے
  • جولائی 17, 2020
  • 4:08 شام

حکومت نے آرڈی ننس رات کے اندھیرے میں جاری کیا۔ پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے کی وضاحت کرے۔ سینیٹر رضا ربانی پھٹ پڑے

پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپنی سزا کےخلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے ایک آرڈی نینس نافذ کیا ہے۔ دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا زاہد حفیظ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل احمد عرفان کے مطابق نظر ثانی کی درخواست کلبھوشن یادیو، ان کے قانونی طورپر مقرر کردہ نمائندے یا اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے قونصلر افسر کی طرف سے دائر کی جاسکتی ہے۔

زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان نے ‘‘را’’ کے ایجنٹ کےلئے قانونی نمائندے کا بندوبست کرنے کے حوالے سے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کی سزا پر نظرثانی کا عمل شروع کرنے کےلئے بار ہا بھارتی ہائی کمیشن کو لکھا۔بھارت کو تاخیری حربے استعمال کرنے اور اس معاملے پر سیاست کرنے کے بجائے قانونی راستہ اختیار کرنا اور عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے کو موثر بنانے کےلئے پاکستان کی عدالتوں سے تعاون کرنا چاہیے۔ پاکستان اپنی عالمی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ اور کلبھوشن یادیو کے بارے میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد کےلئے پرعزم ہے۔

پاکستان نے زیر حراست اور سزا یافتہ بھارت کی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو دوسری مرتبہ قونصلر رسائی دے دی۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ایک بیان میں بتایا کہ پاکستان نے بھارت کی درخواست پر بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو دوسری مرتبہ قونصلر رسائی دے دی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے قونصلر تعلقات سے متعلق 1963 کے ویانا کنونشن (وی سی سی آر) کے تحت کلبھوشن یادیو کو پہلی مرتبہ قونصلر رسائی 2 ستمبر 2019 کو دی تھی۔

واضح رہے کہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو بھی 25 دسمبر 2017 کو ان سے ملاقات کی اجازت دی گئی تھی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں بتایا کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے 2 قونصلر افسران کو آج (16 جولائی) سہ پہر 3 بجے بلا روک ٹوک اور بلاتعطل قونصلر رسائی دی گئی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے