یہ واقعہ عید کے روز پیش آیا جس سے خوشیوں والا گھر صف ماتم میں تبدیل ہو گیا. ماتم. اس واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف ہراس پایا جا رہا ہے اور جوان کی ہلاکت پر علاقے غم کی فضاء ہے.
1122 نے لاش کو ریسکیو کر کے ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور منتقعل کر دی جہاں اس پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے.
مقتول جوش الہان قاری ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین ثناء خوان بھی تھا
مقتول حافظ کے والد قاری خلیل الرحمان کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے ڈی پی او قصور زائد نواز مروت اور آر پی او شیخوپورہ ریجن سے اس واقعہ کا فوری نوٹس لیں ملزم کو گرفتار کر کڑی سے سزا کی اپیل کی ہے
#JusticForSamiRehman ٹیوٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہا جس میں سوشل میڈیا صارفین نے انصاف کے لئے زور دیا
ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے واقع کا نوٹس لیکر ملزم کانسٹیبل معصوم علی کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے
جمعیت اہلحدیث پاکستان کےامیر سینٹر پروفیسر ساجد میر کی جانب سے سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزم کو کڑی سزا کا مطالبہ کیا
اپنے ایک بیان میں سید توصیف الرحمان نے کہا کہ بد بخت سفاک اور خونی درندے کو قرار واقعی سزا دینے کے لئے ہم ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، ہم صدمے اور دکھ کی اس گھڑی میں قاری خلیل الرحمن اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں،جب قانون کے محافظ خود قاتل انسانیت کے قاتل بن جائیں تو پھر معاشرہ جنگل بن جاتا ہے
قرآن و سنہ موومنٹ کے سربراہ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے قانونی ٹیم فراہم کرنے کا کہا ہے مولانا نوید عباس ظفر سمیت علماء کرام نے سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ملزم کو کڑی سزا کا مطالبہ کیا ہے