سوشل میڈیا پر موجود کئی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بدھ کو مہرانگ بلوچ کو خواتین پولیس اہلکار گرفتار کر رہی ہیں۔ بعد ازاں اسی روز انھیں رہا کر دیا گیا تھا اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بیان جاری کیا تھا کہ ’حکومت نے کسی طالب علم کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا تھا۔‘
’سہولیات کے بغیر آن لائن کلاسز نامنظور‘ کا نعرہ لگانے والے کچھ طلبہ کی گرفتاری پر جام کمال خان نے وضاحت دی تھی کہ ’پولیس اور طلبہ کے درمیان جھڑپ ہوئی اور پولیس نے اپنے طور پر کارروائی کی، جس کے فوراً بعد پولیس کو حکم دیا گیا تھا کہ طلبہ کو رہا کیا جائے۔‘