تازہ ترین

’جب بھائی لاپتہ ہوا تو میں نے نقاب اتار پھینکا اور احتجاج شروع کر دیا ”مہرانگ بلوچ”

_113109241_695dba0d-657a-4577-99c1-3841b4c4412a
  • نعمان شفیق
  • جولائی 1, 2020
  • 11:21 شام

صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں طلبہ کے ایک احتجاج کے دوران بولان میڈیکل کالج کی طالبہ مہرانگ بلوچ سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔

سوشل میڈیا پر موجود کئی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بدھ کو مہرانگ بلوچ کو خواتین پولیس اہلکار گرفتار کر رہی ہیں۔ بعد ازاں اسی روز انھیں رہا کر دیا گیا تھا اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بیان جاری کیا تھا کہ ’حکومت نے کسی طالب علم کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا تھا۔‘

’سہولیات کے بغیر آن لائن کلاسز نامنظور‘ کا نعرہ لگانے والے کچھ طلبہ کی گرفتاری پر جام کمال خان نے وضاحت دی تھی کہ ’پولیس اور طلبہ کے درمیان جھڑپ ہوئی اور پولیس نے اپنے طور پر کارروائی کی، جس کے فوراً بعد پولیس کو حکم دیا گیا تھا کہ طلبہ کو رہا کیا جائے۔‘

نعمان شفیق

صحافی اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" SEO EXPERT

نعمان شفیق