ایسی ہی ایک سروس سینکڑوں پاکستانی نوجوان بیرون ممالک میں زیرِ تعلیم طلبہ کو دے رہے ہیں جس میں وہ اُن کا ہوم ورک کرتے ہیں اور اچھے گریڈز حاصل کرنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔
پوری دنیا میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان روزگار کی تلاش اور اپنی ذاتی زندگی کی مصروفیات کی وجہ سے پڑھائی کو ضروری وقت نہیں دے پاتے۔ ایسے میں پاکستان سمیت کئی ممالک میں موجود کچھ افراد نے اُن کے کورس ورک کی تکمیل کو اپنا پیشہ بنا لیا ہے۔
لیکن اسے ادبی بے ایمانی قرار دیا جاتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف دھوکہ دہی ہے بلکہ اس کی بدولت تعلیم حاصل کرنے کا مقصد ادُھورا رہ جاتا ہے۔