پی آئی اے کے ٹریننگ سینٹر میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ارشد ملک نے کہا کہ 'شہید پائلٹ کے اہل خانہ کا حوصلہ دیکھ کر مجھے بھی حوصلہ ملا، اللہ طیارہ حادثے میں شہید ہونے والوں کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے'۔
انہوں نے بتایا کہ 'طیارہ ٹیک آف کرنے سے پہلے انجینئر سے کلیئر کرایا جاتا ہے، جہاز تکنیکی طور پر پوری طرح محفوظ تھا، جہاز کو لینڈنگ کی اجازت دے دی گئی تھی جس کے بعد پائلٹ گو راؤنڈ کرتا ہے جس سے متعلق کوئی شکوک و شبہات نہ رکھے، ہمارے پاس فرلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور بلاک باکس ہوتا ہے جس میں ہر چیز سامنے آجاتی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جہاز کے گو راؤنڈ کے بعد پائلٹ نے دوسری اپروچ کے لیے اسٹیبلش کرنے کی کال دی، جب وہ دوسری اپروچ کے لیے اسٹیبلش کرتے ہیں تو وہاں ان کے ساتھ کچھ ہوا جس سے متعلق وائس ریکارڈنگ اور ڈیٹا ریکارڈنگ میں بات سامنے آئے گی'۔