تازہ ترین
نئی حکومت کو درپیش بڑے چیلنجزکشمیراورفلسطین میں قتل عام جاریبھارتی دہشت گردی نے کشمیر کوموت کی وادی بنا دیاووٹ کا درست استعمال ہی قوم کی تقدیر بد لے گادہشت گرد متحرکنئے سال کا سورج طلوع ہوگیااسٹیبلشمنٹ کے سیاسی اسٹیج پر جمہوری کٹھ پتلی تماشاحکومت آئی ایل او کنونشن سی 176 کوتسلیم کرےجمہوریت کے اسٹیج پر” کٹھ پتلی تماشہ“ جاریدہشت گردی کا عالمی چمپئنالیکشن اور جمہوریت کے نام پر تماشا شروعافریقہ، ایشیا میں صحت بخش خوراک عوامی دسترس سے باہردُکھی انسانیت کا مسیحا : چوہدری بلال اکبر خانوحشی اسرائیل نے غزہ کو فلسطینی باشندوں کے قبرستان میں تبدیل کر دیا”اسٹیبلشمنٹ “ کے سیاسی اسٹیج پر ” نواز شریف “ کی واپسیراکھ سے خوشیاں پھوٹیںفلسطین لہو لہو ۔ ”انسانی حقوق“ کے چمپئن کہاں ہیں؟کول مائنز میں انسپکشن کا نظام بہتر بنا کر ہی حادثات میں کمی لائی جا سکتی ہےخوراک سے اسلحہ تک کی اسمگلنگ قومی خزانے کو چاٹ رہی ہےپاک فوج پاکستان میں زرعی انقلاب لانے کیلئے تیار

گندم بروقت درآمد نہ ہوئی تو آٹا بحران شدید ہوسکتا ہے۔ شیخ عمر ریحان

Sheikh Umer Rehan, Presidnent KATI (1)
  • واضح رہے
  • جولائی 18, 2020
  • 9:16 شام

کابینہ سے منظوری کے باوجود وزارت خوارک خود گندم درآمد کر رہی ہے اور نہ ہی دوسروں کو کرنے دے رہی ہے۔  صدر کاٹی

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر شیخ عمر ریحان نے کہا ہے کہ گندم کی بروقت برآمد نہ ہوئی تو آٹے کا شدید بحران پیدا ہوجائے گا، حکومت اس کے لیے بروقت اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ ملک میں گندم کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے وفاقی کابینہ نے گندم برآمد کرنے کی منظوری دی تھی لیکن تاحال اس کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے۔

شیخ عمر ریحان نے کہا کہ  پاکستان ایک زرعی ملک ہے جو گندم کی مقامی طلب پوری کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے تاہم بدانتظامی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث آٹے کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت خوارک خود گندم درآمد کر رہی ہے اور نہ ہی دوسروں کو کرنے دے رہی ہے۔

شیخ عمر ریحان نے کہا کہ معاشی مسائل نے پہلے ہی ملک کو گھیر رکھا ہے ایسے حالات میں اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد کا توازن برقراررکھنے کے لیے دور اندیشی پر مبنی پالیسیاں بنانے اور ان پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ حکومت ملک و قوم کی بہتری اور آٹے سے وابستہ صنعتوں کے فروغ کے لیے گندم کی بروقت درآمد کے لیے فوری اقدامات کرے۔ صوبائی حکومتیں بہتر انتظامات کر کے بحرانی کیفیت پر کافی حد تک قابو پا سکتی ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے