پسرور میں ٹک ٹاک اسٹار غنی ٹائیگر کے گھر پر فائرنگ اور ان کے والد کے بہیمانہ قتل پر "انصاف فار یو" کے بانی اسد شمیم نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار فیروز سے اپیل کی ہے کہ قاتلوں کو انصاف کے کٹھہرے میں پہنچایا جائے۔ اس حوالے سے ٹک ٹاک اسٹار جن کا اصل نام حمزہ ہے، نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں وہ رو رو کر انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انصاف فار یو کے بانی نے مذکورہ نوجوان کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ان کے کیس میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔ اسد شمیم نے اتوار کے روز پیش آنے والے واقعے پر نہایت دکھ و رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیاں روکنے میں حکومت بالکل بے بس نظر آرہی ہے۔ موجودہ حالات میں اس سے کوئی امید بھی نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی منفی بات یہ ہے کہ وہ کرپٹ لوگوں کے مشورے زیادہ سنتے ہیں اور جو نفیس اور اچھے لوگ ہیں ان کے ساتھ عمران خان کا رویہ بہت متکبرانہ ہے۔ لہٰذا ہماری چیف جسٹس گلزار فیروز سے التجا ہے کہ وہ اس دلخراش واقعے کا از خود نوٹس لیں۔ اور قاتلوں ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ کے علاقے پسرور میں نامعلوم ملزمان نے غنی ٹائیگر کے گھر میں فائرنگ کی۔ ملزمان نے غنی ٹائیگر کے والد کے سر میں گولی ماری، جبکہ بھائی کی ٹانگ میں گولی مار کر شدید زخمی کردیا۔ غنی ٹائیگر نے پسرور کی اے ٹی اے تنظیم پر والد کے قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ پسرور کے رہائشی ریپ اور ٹک ٹاک اسٹار غنی ٹائیگر نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ ان لوگوں کے پاس اسلحہ تھا۔ وہ مجھے، میرے والد اور میرے بھائی کو مارنے آئے تھے۔ لیکن میں بچ گیا، میرے بھائی کے پاؤں پر فائر لگا۔ میرے ابو کے سر میں لوہے کا راڈ مارا۔ اور پھر سر میں گولی مار دی۔ انہوں نے کہا کہ میرے ابو کی کسی سے دشمنی نہیں تھی۔ کبھی کسی کو کچھ نہیں کہا۔ میرے والد ایک اچھے انسان تھے. اس وقت میری ماں صدمے میں ہے. میرا بھائی اسپتال میں ہے۔ جبکہ میرے والد قبر میں ہیں۔ میری زندگی تباہ کرنے والے بھی میرے پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے پسرور کی اے ٹی اے تنظیم نے سب نے مل کر میرے والد کا قتل کیا ہے۔ میں حکومت نے انصاف چاہتا ہوں۔