اسلام آباد: بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے ریڈیو پاکستان کے ایک ہزار سے زائد ملازمین بے روزگار کردیئے گئے۔ جن ملازمین کو نوکری سے نکالا گیا ہے کہ ان کی تنخواہیں 17 ہزار 500 سے 25 ہزار روپے کے درمیان تھیں اور وہ کئی سال سے ریڈیو پاکستان میں ملازمت کر رہے تھے۔ برطرف ملازمین کا تعلق شعبہ نیوز سمیت مختلف تکنیکی شعبوں سے تھا۔
ملازمین کی برخاستگی کے حوالے سے ڈی جی ریڈیو پاکستان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ بجٹ میں ایک ارب روپے کی کٹوتی کی گئی ہے، جس کی وجہ سے ملازمین کو نکالنا پڑا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پیر کو 749 کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل بھی 320 کنٹریکٹ ملازمین برطرف کردیئے گئے تھے۔ ملازمین کو ڈاؤن سائزنگ کے تحت ملک کے مختلف اسٹیشنز سے نکالا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ریڈیو پاکستان ملتان کے 43 کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو بھی فارغ کردیا گیا ہے۔ نکالے جانے ملازمین میں پروگرام اور نیوز ڈیپارٹمنٹ کے ماہر لوگ شامل ہیں۔ گزشتہ روز ریڈیو پاکستان ملتان کے باہر نکالے جانے والے کنٹریکٹ ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمیں ریگولر کیا جائے۔ مظاہرین میں 5 سال سے 25 سال کے عرصے تک کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین شامل تھے۔
ادھر اسلام آباد میں بھی ریڈیو پاکستان کے ملازمین نے سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ انہیں بحال کیا جائے۔ ملازمین کی جانب سے پی ٹی آئی حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم نے اس ادارے کو اپنی زندگی کے کئی سال دیئے ہیں اور انہیں ایک جھٹکے میں نکال دیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے میں موجود ایک ملازم نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جب سے اقتدار میں آئے ہیں لوگوں کا روزگار چھین رہے ہیں۔ حکومت نے ایک کروڑ نوکریاں کیا ہمیں نکال کر پوری کرنی ہیں؟